خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں خواجہ سرا افراد کے لیے صحت انصاف کارڈ جاری کر دیا ہے۔ اس حوالے سے پشاور پریس کلب میں ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں صحت انصاف کارڈ پروگرام کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ریاض تنولی سمیت دیگر اہم شخصیات شریک ہوئیں۔
ڈاکٹر ریاض تنولی کا اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت خواجہ سرا برادری کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ محکمہ صحت کی جانب سے مخنث افراد کو صحت انصاف کی فراہمی کے بعد انہیں صحت کی سہولیات کے حصول کے لیے پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا ۔
تقریب کے منتظم کا اس موقع پر کہنا تھا کہ اس منصوبے کے مطابق خواجہ سرا صحت کارڈ کی مدد سے ایچ آئی وی ایڈز اور کینسر جیسی مہلک بیماریوں کے لیے ٹیسٹ اور علاج کروا سکیں گے ۔
تقریب میں ٹرانزایکشن الائنس ، بلیو وین اور پختونخوا سول سوسائٹی نیٹ ورک کے عہدے داران بھی شریک ہوئے ۔
واضح رہے کہ صحت انصاف کارڈ کی مدد سے ایک گھرانہ چار لاکھ روپے تک کا علاج مفت کروا سکتا ہے جس میں امراض قلب ، ذیابیطس ، ایمرجنسی ، سر اور ریڑھ کی ہڈی میں فریکچر اور جوڑوں کی تبدیلی کے لیے سرجری کے اخراجات وغیرہ شامل ہیں ۔