کوئٹہ ، 92 فیڈرز میں سے 48پر کوئی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی،کیسکو

152

کو ئٹہ(نمائندہ جسارت)کیسکو نے کوئٹہ میں ماہ رمضان کے دوران سحر و افطار میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا اعلان کردیا، کیسکو چیف کے مطابق بلوچستان میں کیسکو کو واجب الادا بقایاجات 299 ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں۔چیف ایگزیکٹو آفیسر کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی عطا اللہ بھٹہ نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ماہ رمضان میں عوام کو بجلی کی فراہمی میں ہر ممکن سہولت فراہم کریں گے، شہر میں سحر و افطار کے اوقات میں کوئی لوڈ شیڈنگ نہیں ہو گی، 92 فیڈرز میں سے 48 فیڈرز پر کوئی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی، فارمولے کے تحت شہر میں 1 سے 7 گھنٹے بجلی کی لوڈ شیڈنگ ہوگی، کیسکو چیف نے دعویٰ کیا کہ بجلی کا کوئی شارٹ فال نہیں، ہزار سے بارہ سو میگا واٹ بجلی کی طلب ہے جو پوری کی جارہی ہے،تاہم صوبے میں کم وولٹیج کی شکایات ہیں جن پر فوری کارروائی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس شیڈول کو ماہ رمضان کے بعد جاری رکھیں گے، کیسکو کو واجبات کی عدم ادائیگی سے متعلق انکشاف کرتے ہوئے کیسکو چیف عطاء اللہ بھٹہ نے بتایا کہ مارچ 2019 میں کیسکو کو بلوچستان میں واجبات کی مد میں بقایاجات کی رقم 3 کھرب روپے تک پہنچ چکے ہیں، 299 ارب روپے سے زائد کے واجبات سرکار اور عوام کے ذمے ہیں، ان کے مطابق زرعی صارفین کے ذمے 2 سو 11 ارب روپے سے زائد کے بقایا جات واجب الادا ہیں، صوبائی حکومت کے مختلف محکموں کے ذمے 27 ارب روپے واجب الادا تھے تاہم نئے معاہدے کے بعد صوبائی حکومت کو ساڑھے تین ارب روپے ادا کرنے ہیں، کیسکو چیف نے بتایا کہ وفاق کے ذیلی محکموں کے ذمے بھی 3 ارب روپے واجب الادا ہیں، جبکہ گھریلو،کمرشل اور دیگر صارفین کے ذمے 14 ارب روپے کے بقایہ واجب الادا ہیں۔
کاروکاری کے الزام میں قتل کیے جانے کا خدشہ ہے، حکام تحفظ دیں، عجب علی خاصخیلی
نوابشاہ (سٹی رپورٹر) محراب پور کے نواحی علاقے غیبی خان خاصخیلی کے رہائشی ایسما خاصخیلی اور عجب علی خاصخیلی نے پریس کلب پہنچ کر صحافیوں کو بتایا کہ ہم نے شریعت محمدی کے مطابق اپنی مرضی سے پسند کی شادی کی ہے۔ گھروالوں نے ہم دونوں میاں بیوی کی بچپن میں منگنی کروائی تھی۔اب ایسما کی شادی شہزاد نامی شخص سے کررہے تھے۔ ہماری شادی کے بعد میری بیوی کے رشتہ دار بشیر احمد، جعفر خاصخیلی، ماسٹر محمد بخش مری، اللہ بخش اور در محمد ہمیں کاروکاری کے الزام میں قتل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ، آئی جی سندھ سے اپیل کی کہ ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے۔