کے ایم ڈی سی کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کا نوٹیفکیشن جاری نہ ہوسکا

247

کراچی (رپورٹ: محمد انور) سندھ کابینہ کی منظوری کے باوجود کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج (کے ایم ڈی سی) کو میڈیکل یونیورسٹی کا درجہ دینے کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جاسکا اور نہ اسے چلانے کے لیے انتظامی امور اور دیگر پوسٹ کے حوالے سے کوئی فیصلہ کیا جاسکا۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ مجوزہ یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر اور دیگر اسامیوں کے بارے میں فیصلے کے لیے قائم کی گئی کمیٹی کا ایک اجلاس بھی اب تک نہیں بلایا جاسکا۔ یاد رہے کہ سندھ کابینہ کے26 فروری کے اجلاس میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کے کالج ” کے ایم ڈی سی” کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کی اصولی منظوری دی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ میئر وسیم اختر کی جانب سے انہیں “کے ایم ڈی سی” کا بحیثیت میئر پرو وائس چانسلر بنانے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ صوبائی حکومت کا موقف تھا کہ سندھ کی تمام میڈیکل یونیورسٹی کا پرو وی سی سیکرٹری ہیلتھ ہے اس لیے کے ایم ڈی سی کا پرو وی سی اسے ہی رہنا چاہیے۔ جبکہ وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے ایم سی کا کالج ہے اس لیے پرو وی سی بھی کے ایم سی کا میئر یا ان کا نامزد کردہ نمائندہ ہی ہونا چاہیے۔ اس بحث کے بعد وزیراعلیٰ نے صوبائی مشیر قانون و اینٹی کرپشن مرتضیٰ وہاب کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جسے پرو وی سی سمیت دیگر انتظامی امور پر فیصلہ کرنے کی ذمے داری سونپی گئی تھی۔ کمیٹی میں میئر، سیکرٹری صحت اور سیکرٹری خزانہ بحیثیت ممبر تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چونکہ مذکورہ کمیٹی کا اجلاس ہی نہیں بلایا جاسکا اس لیے کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کو کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل یونیورسٹی کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری نہیں ہوسکا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ سیاسی وجوہات اور نیب کی کارروائیوں کی وجہ سے سندھ گورنمنٹ کنفیوژن کا شکار ہے اس لیے کے ایم ڈی یو سمیت دیگر امور التوا کا شکار ہیں۔