ادارہ فراہمی نکا سی وآب کی ناقص حکمت عملی کے باعث رمضان المبارک میں پانی کے سنگین بحران کا خطرہ،

267

کراچی (رپو رٹ:منیر عقیل انصاری) ادارہ فراہمی نکا سی آب کے ایم ڈی سمیت شہر میں پانی کی سپلائی کے ذمہ دار افسران کی ناقص حکمت عملی کے باعث رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں شہر کے متوسط اور مضافاتی علاقوں سمیت کچی آبادیوں میں پانی کے سنگین بحران کا خطرہ،

واٹر بورڈ حکام رمضان المبارک میں تنقید سے بچنے کے لئے رمضان المبارک میں شہر کے بااثر امراء، صنعت کاروں اور حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والے سیاستدانوں کے علاقوں میں پانی کی بلا تعطل فراہمی کے لئے سرتوڑ کوششوں میں مصروف ہیں، جبکہ شہر کے دیگر علاقوں کے مکینوں کو پانی کی فراہمی کے دعوے بیانات تک محدود ہیں،

تفصیلات کے مطابق کراچی واٹر اینڈ سیو ریج بورڈ افسران کی عدم دلچسپی کی وجہ سے رمضان کے مقدس مہینے میں شہر بھر میں پانی کی منصفانہ تقسیم کی تاحال کوئی واضح حکمت عملی مرتب نہیں کرسکی ہے،

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم ڈی واٹر بورڈ سمیت واٹر بورڈ حکام نے رمضان المبارک میں بااثر سیاسی،سرکاری، اور کاروباری حلقوں کی خوشنودی حا صل کرنے کے لئے شہر کے پوش علاقوں،صنعت کاروں اور حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والے سیاستدانوں کے حلقوں میں پانی کی بلاتعطل فراہمی کے لئے سرجوڑلئے ہیں،

ذرائع کا کہنا ہے کہ واٹر بورڈ حکام رمضان کے مہینے میں حکومت سندھ کے ساتھ پانی کے معاملے پر کسی قسم کے تنازع سے گریزاں ہیں اور حکام کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے بااثر حلقوں کو پانی کی فراہمی کے لئے سرتوڑ کوششوں میں مصروف ہیں جبکہ شہر کے دیگر علاقوں میں رمضان المبارک میں پانی کی فراہمی کے لئے تاحال کوئی عملی اقدامات نہیں کیے گئے،

واٹر بورڈ حکام کی شہر کے متوسط اورمضافاتی علاقوں سمیت کچی آبادیوں کو شدید گرم موسم رمضان کے دوران پانی کی فراہمی میں عدم دلچسپی کے باعث ان علاقوں میں پانی کا بحران مزید سنگین ہونے کا خطرہ ہے،

جبکہ موسم سرما سے مذکورہ غریب علاقوں سے تعلق رکھنے والے مکین شدید گرم موسم میں بھی ایم ڈی واٹر بورڈ کے دفتر پر پانی کی فراہمی کے لئے آئے دن احتجاج کرتے نظر آتے ہیں تاہم واٹر بورڈ حکام نے شاہ سے زیادہ شاہ کی وفاداری کامظاہرہ کرتے ہوئے شہر کے غریبوں کے احتجاج اور درخواستوں کویکسر نظر انداز کردیا ہے،

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم ڈی واٹر بورڈ کے شہر میں پانی کی منصفانہ تقسیم کے دعوے صرف بیانات تک محدود ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ عملی طور پر شہر میں پانی کی منصفانہ تقسیم کی کوئی بھی حکمت عملی نہیں بنائی گئی،

ذرائع کا کہنا ہے کہ پانی کی تقسیم پر تاحال منظور نظر افسران تعینات ہیں جن پر شہر کے سیاسی اور سماجی حلقوں کے ساتھ واٹر بورڈ افسران کی جانب سے بھی سنگین الزمات عائد کیے جاتے رہے ہیں۔