رمضان المبارک کی پہلی سحری میں بجلی کی بندش،حکومتی دعوے دھرے رہ گئے،

413

کراچی(اسٹا ف رپورٹر) رمضان المبارک کا آغازکراچی میں بڑھتی بجلی کی بندش (لوڈ شیڈنگ) کا سلسلہ نہیں رک سکا ہے،

شہر قائد میں پہلی سحری کے دوران بجلی کی آنکھ مچولی جاری رہی۔ جاری ’آنکھ مچولی‘ ان حکومتی دعوؤں کی قلعی کھول رہی تھی جن میں کہا گیا تھا کہ سحر اور افطار کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی۔

سحری کے علاوہ بھی سخت گرمی میں کے الیکٹرک نے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ تیکنیکی خرابی کے نام پر جاری رکھا جو گھنٹوں پر محیط رہا ہے۔ بجلی کی طویل بندش شہریوں کے لیے اس لحاظ سے بھی تکلیف دہ ہے کہ رمضان المبارک کی تیاریوں کے سلسلے میں گھروں کے فرج اورڈیپ فریزر میں خواتین سامان تیار کرکے رکھتی ہیں جس کے خراب ہونے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔

روشنیوں کے شہر سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ملیر، نارتھ کراچی،گلبہار، گارڈن، لیاقت آباد، گلشن اقبال، فیڈرل بی ایریا، لانڈھی، کورنگی اور سرجانی ٹاؤن سمیت دیگر علاقوں کے مکینوں نے بجلی کی بندش (لوڈشیڈنگ) کے باعث اندھیرے میں پہلا روزہ رکھا ہے۔

بجلی کی غیر اعلانیہ بندش (لوڈشیڈنگ) کے باعث پورے شہر کو پانی کی فراہمی میں بھی سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ پانی کی عدم دستیابی، سخت گرمی اور رمضان المبارک کا مہینہ،تین ایسے بنیادی عوامل ہیں جنہیں دیکھ کر ٹینکرز مافیا نے منہ مانگے داموں پر ٹینکرز کی فراہمی کا سلسلہ شروع کررکھا ہے۔

ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق ملیر بھر میں بجلی کی فراہمی رات بھر معمول کے مطابق جاری رہی، جبکہ نارتھ ناظم آباد، لیاقت آباد اور گلبہار سمیت ضلع وسطی کے علاقوں میں بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں ہوئی ہیں۔

ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ علاقائی فالٹس کی درستگی کے لیے کے الیکٹرک کا عملہ 24 گھنٹے موجود رہتا ہے۔