بلدیہ عظمیٰ کراچی سٹی وارڈنز پر ماہانہ ایک کروڑ روپے سے زائد خرچ کرنے کے باوجود شہرکے ٹریفک کو کنڑول کرنے میں ناکام،

353

کراچی (رپو رٹ:منیر عقیل انصاری)بلدیہ عظمیٰ کراچی سٹی وارڈنز پر ماہانہ ایک کروڑ روپے سے زائد تنخواہ کی مد میں خرچ کرنے کے باوجود سٹی وارڈنز شہر میں ٹریفک کو کنڑول کرنے میں ناکام ہیں،

رمضا ن المبارک کے آغاز کے ساتھ ہی شہر کے مختلف علاقوں میں بد ترین ٹریفک جام رہنا معمول بن گیا ہے،جس کے باعث عوام کو شدید مشکلا ت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، ٹریفک جام میں پھنسے لوگوں کو رمضا ن المبارک کی پہلی افطار بھی سڑک پر کرنی پڑی ہیں،

ٹریفک جام کی وجہ شہر کی مرکزی شاہراہوں پر سٹی وارڈنز نہ ہونے کے باعث ٹریفک کنٹرول نہیں ہو سکا اور شہری پہلے روزے کو گھنٹوں ٹریفک جام میں پھنسے رہے۔غلط سمت سے ٹریفک کی روانی نے ٹریفک جام کی صورتحال کو مزید گھمبیر کردیا ہے،

بعض مقامات پر عوام اور پبلک ٹرانسپورٹ کے ڈرائیورز اور کنڈیکٹرز غلط سمت سے بسوں کو نکالتے رہے جس سے صورتحال مزید خراب ہوگئی۔ بدترین ٹریفک جام میں ایمبولینسز بھی پھنسی رہی اور راستہ مانگنے کے لیے ان کے ایمر جنسی سائرن مسلسل بجتے رہے،

ٹریفک جام کے دوران سٹی وارڈن کے اہلکارسڑکوں سے غائب رہے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت گاڑیوں سے اترکر ٹریفک کو کنٹرول کر تے نظر آئے اور کئی گھنٹوں بعد اپنی منزل کی جانب پہنچے۔ کے ایم سی ذارئع کے مطابق سابق سٹی ناظم مصطفی کمال کے دور میں سٹی وارڈنز کوشہری حکومت کے انفرا اسٹرکچر کی دیکھ بھال کے لیے بھرتی کیا گیا جس میں سڑکوں،

فلائی اوور،انڈر پاسز کی حفاظت سمیت غیر قانونی اشتہارات اور سائن بورڈز کی روک تھام، شہر میں ٹریفک کنٹرول کرنے کی ذمہ داری اور کے ا یم سی کے پلاٹوں پر ہونے والے قبضوں کا خاتمہ جیسی ذمہ داریاں شامل تھیں،

تاہم اس کے بر عکس یہ سٹی وارڈنز ایم کیو ایم کے جلسے وجلسوں کے مو قعے پر ٹریفک کنٹرول اور ان کی سیکو رٹی کرتے نظر آتے ہیں، جبکہ ماہانہ کروڑوں روپے تنخواہوں کی مد میں سرکاری خزانے سے خرچ کیا جا رہا ہے،

ذارئع کا کہنا ہے کہ بعض سٹی وارڈنز بلد یہ عظمی کراچی کے مختلف افسران کے ساتھ گارڈز کی ڈیوٹی ادا کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے گھروں کا سودا سلف لانے کی ذمہ داریاں بھی ادا کررہے ہیں،

اس حوالے سے بلدیہ عظمی کراچی کے ڈائریکٹر سٹی وارڈن راجہ رستم نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے موقف اختیا ر کیا کہ پورے شہر کی ٹر یفک کو کنٹرول کرنا ہما ری ذمہ داری نہیں ہے،ہمارے 1000 سے زائد سٹی وارڈنزمیئر کراچی کی ہدایت کے مطابق شہر کے 45مقامات پر تعینات ہے جو ٹریفک کنٹرول کرنے میں ٹریفک پولیس کو مدد فراہم کررہے ہیں،

جبکہ 10سے زائدمقامات پر کیمپ بھی لگائے گئے ہیں جو 24 گھنٹے کام کر رہے ہیں۔ان کیمپوں میں ابتدائی طبی امداد کا انتظام بھی موجود ہیں،انہوں نے کہا کہ ہمارے سٹی وارڈنز دو شفٹوں میں اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں دوپہر 12تا 8بجے پہلی جبکہ 8تا رات3بجے دوسری شفٹ میں ڈیو ٹیاں انجام دے رہے ہیں،

شہر کی مصروف ترین سڑکوں چوراہوں، شاپنگ سینٹرز، مساجد اور تراویح کے مقامات پر وارڈنز تعینات کئے گئے گے جو شہریوں کو سہولت فراہم کر رہے ہیں،ان کا کہنا تھا کہ اس کے
علا وہ اگر ہمارے سٹی وارڈنز اپنے فرائض کی انجام دہی میں غفلت کا مظاہرہ کر یں گے تو اسے کسی صورت بردشت نہیں کیا جائے گا،

میڈیا ہمارے ساتھ تعاون کرے ہماری غلطیوں کی نشاندہی کرے تو ہم فوری طور پر ان کو دور کرنے کی کوشش کر ینگے،

انہو ں نے شہریوں سے اپیل کی کہ سٹی وارڈنز سے تعاون کریں، ہماری پوری کوشش ہے کہ رمضان المبارک میں شہریوں کو بہتر سہولیات فراہم کی جائیں۔