کے ایم ڈی سی نے طلبہ کے ایک کروڑ 40 لاکھ خرچ کردیئے

133

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ( کے ایم ڈی سی ) میں مالی بحران کے نتیجے میں طالبعلموں کی سوشل اور اسپورٹس کی سرگرمیاں بھی ختم کردی گئیں ہیں۔ جبکہ اس مد میں طلبہ و طالبات سے وصول کیے جانے والے فی کس 7 ہزار روپے سے دو ہزار طالبعلموں کی رقم خلاف قانون کسی اور مد میں خرچ کردی گئی۔ سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کے واحد کراچی میڈیکل و ڈینٹل کالج کے مالی بحران کے اثرات طالبعلموں سے اسپورٹس و سماجی سرگرمیوں کے لیے حاصل کیے گئے فنڈز پر بھی پڑ چکے ہیں۔ خلاف قانون متعین کالج کے پرنسپل داکٹر مسعود اطہر نے اسپورٹس و سوشل فنڈز کی مد میں جمع ایک کروڑ چالیس لاکھ روپے بھی مبینہ طور پر خلاف قانون خرچ کر ڈالے۔ جس کی وجہ سے طلبہ و طالبات دو سال سے اپنے اس حق سے محروم ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کے ایم ڈی سی اپنے ذرائع سے حاصل ہونے والی تمام آمدنی بھی کالج کے امور جاری رکھنے کے لیے خرچ کرچکی ہے۔ جبکہ بلدیہ عظمٰی کراچی کے میئر وسیم اختر نے کالج کی مالی مدد کرنے سے انکار کرچکے ہیں تاہم وہ کالج کو اپنے کنٹرول میں رکھ کر یونیورسٹی کا درجہ دلانے کی خواہش رکھتے ہیں۔ خیال رہے کہ مالی بحران سے دوچار مذکورہ کالج کو حکومت سندھ اصولی طور پر یونیورسٹی کا درجہ دینے کے لیے تیار ہوچکی ہے۔