پیٹرول کے نرخ میں اضافے سے زراعت کا بیڑا غرق ہوگیا،علی احمد گورایہ

108

فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی)کسان بورڈ کے ڈویژنل صدرعلی احمدگورایہ نے تیل کی قیمتوں میںبار بارظالمانہ اور بے انتہا اضافے پرشدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے تیل ڈرون بم حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ شوگر ملوں کی لوٹ مار کی وجہ سے قریب المرگ زرعی معیشت پر تیل بم گرا کر حکمران زرعی معیشت کی لاش کو بھی جلا دینا چاہتے ہیںحکمران طبقہ نے کسانوں پر ڈیزل بم کا ڈرون حملہ کر کے ستر فی صد کسانوں کی معیشت کا بیڑہ غرق کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کو قیمت بڑھانی تھی تو مٹی کے تیل کی قیمتوں کو بڑھا کر اپنی تجوریاں بھر لیتی کیونکہ مٹی کے تیل کی پیٹرول اور ڈیزل میں ملاوٹ سے اربوں روپے کی زرعی مشینری، بسوں،کاروں اور ٹرانسپورٹ اور صنعتی مشینری کا بیڑہ غرق ہو رہا ہے۔مٹی کے تیل کی قیمت بڑھنے سے ایک طرف عوام کو خالص ڈیزل اور پیٹرول ملتا تو دوسری طرف حکومت کو بھی ٹیکس کی شکل میں فائدہ ہوتا مگر اب مٹی کے تیل اور پیٹرول،ڈیزل کی قیمتوں میں فرق سے منافع خور ملاوٹ کرکے پورے ملک کی مشینری کو تباہ کر دیں گے۔چند ماہ میں دو ضمنی بجٹ بم گرانے کے بعد حکومت نے تیل بم گرا کر عوام کا کچومر نکال دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ لگتاہے کہ زراعت دشمن حکمرانوں کے دن گنے جا چکے ہیں۔ شوگر ملوں کی لوٹ مار اورانڈین آبی دہشت گردی کی وجہ سے دریائوں میں پانی کی شدید کمی کی وجہ سے کسان پہلے ہی پریشان تھے مگر اب تیل کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ قریب المرگ زرعی معیشت کیلیے زہر قاتل ثابت ہو گا،کھڑی فصلیں تباہ اور آئندہ فصلوںکی پیداوار شدید متاثر ہوکر ملک قحط سالی کا شکار ہوجائے گا اور حکمرانوں کی کسان دشمن پالیسیوں کی وجہ سے دم توڑتی ملکی زرعی معیشت تباہ ہو جائے گی۔تیل کی قیمتیں بڑھنے سے ملکی صنعت،تجارت اور زراعت کا بھٹہ بیٹھ جائے گا۔کسان رہنمانے قیمتوں میں اضافے کو مسترد کر تے ہوئے اسے ظالمانہ اقدام قرار دیتے ہوئے حکمرانوں کو وارننگ دیتے کہا ہے کہ کسانوں پر ڈیزل بم کے ڈرون حملے بند کیے جائیں وگرنہ کسان اور عوام سراپا احتجاج بن جائیں گے۔