سیاسی و مذہبی شخصیات کی داتا دربار دھماکے کی مذمت، لواحقین سے اظہار تعزیت

334

ملک بھر کی سیاسی ومذہبی شخصیات نے داتا دربار کے باہر خودکش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کیا اور مشکل کی اس گھڑی میں قوم کو ثابت قدم رہنے اور اتحاد کا مظاہرہ کرنے کا پیغام دیا ہے۔
گورنر پنجاب چوہدری سرور نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے پیغام جاری کیا رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں دہشتگردی کرنے والے وحشی درندے ہیں، پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے، امن دشمنوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں کہا کہ ‏لاہور داتا دربار کے باہر بم دھماکے بہت المناک اور افسوس ناک حادثہ ہے،دھماکہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔دھماکے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت اور زخمیوں کے لیے صحت کی دعا کرتے ہیں۔حکومت زخمیوں کو علاج کی ہر طرح کی سہولت فراہم کرے۔
صدر مسلم لیگ نون شہباز شریف کا کہنا ہے کہ امن وامان کی بگڑتی صورتحال تشویشناک ہے، اس قسم کی وارداتیں کرنے والے پاکستان اور اسلام دشمن ہیں، پوری قوم ان کے خلاف متحد ہے، گزشتہ پانچ سالوں میں نواز شریف کی قیادت میں دہشت گردی پر قابو پایا گیا تھا، غور کرنا ہوگا یہ واقعات دوبارہ کیوں ہورہے ہیں؟
‏گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان نے بھی لاہور میں داتا دربار دھماکہ کی شدید مذمت کی اور دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔
‏امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق اور سیکرٹری جنرل امیر العظیم نے داتا دربار دھماکہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی اور جاں بحق افراد کے بلند درجات کی دعا کی۔ اہل خانہ سے اظہار تعزیت اور حکومت سے دہشت گردوں کی جلد گرفتاری اور سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے بھی اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ ایک بار پھر امن دشمنوں نے داتا دربار کو نشانہ بنایا، پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنا کر خوف و ہراس پھیلانے کی سازش کی گئی ہے، ایسی بزدلانہ کارروائی سے عوام کے حوصلے پست نہیں کیے جا سکتے۔