حکمرانوں کے پاس عوام کے مسائل کے حل کا کوئی ایجنڈا نہیں

123

پشاور (وقائع نگار خصوصی) نائب امیر جماعت اسلامی و ممبرصوبائی اسمبلی خیبرپختونخوا عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر 600ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے پر آمادگی تشویشناک ہے۔ملک کو عملاً آئی ایم ایف کے حوالے کیاگیا ہے ۔ملک میں پہلے ہی مہنگائی نے سب کے ہوش اڑاکر رکھ دیے ہیں۔ ملک کو ایک بار پھر آئی ایم ایف اور ورلڈبینک کی خواہش کے مطابق چلانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ عوام کو مہنگائی اور ٹیکسوں کی چکی میں پیسا جارہاہے۔پاکستان اپنی تاریخ کے بدترین نظریاتی اور معاشی بحران سے دوچار ہے ۔ بجلی ،گیس اور پیٹرولیم مصنوعات کے بعد دال ، چاول ، گھی اور چینی بھی عوام کے دسترس سے باہر ہورہے ہیں ۔ مہنگائی ، بے روزگاری کے وجہ سے عوام خودکشیوں پر مجبور ہورہے ہیں ۔ رمضان المبار ک کے مہینے میں لوگ موجودہ حکمرانوںکو بددعائیں دے رہے ہیں ۔ موجودہ حکمرانوں کے پاس عوام کے مسائل کے حل کا کوئی ایجنڈا اور پروگرام نہیں ہے ۔ وہ مرکز اسلامی پشاور میں مختلف وفود سے بات چیت کر رہے ہیں ۔ عنایت اللہ خان نے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان مسائل کی آماجگاہ بن گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی ناقص پالیسیوں کی بدولت عوام میں مایوسی پھیل رہی ہے۔بے روزگاری کے باعث اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان ہاتھوں میں ڈگریاں لیے دردرکی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔اقرباء پروری اور سفارشی کلچر نے میرٹ پر پورااترنے والے افراد کی صلاحیتوں کو زنگ آلود کردیا ہے۔نوجوانوں کے لیے آگے بڑھنے کے مواقع ناپید ہوچکے ہیں۔عنایت اللہ خان نے مزید کہا کہ حکمران عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ثابت ہوئے ہیں۔غریب عوام کو ریلیف دینے کیے بجائے ان پر مزید ٹیکس لگاکرظلم کیاجارہاہے ۔یوں محسوس ہوتاہے کہ جیسے حکمرانوں کو عوامی مسائل اور ان کے حل سے کوئی غرض نہیں۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی عید کے بعد مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف تحریک کا آغاز کر رہی ہے ۔