گوادر میں فائیو اسٹار ہوٹل پر دہشت گردوں کا حملہ،سیکیورٹی گارڈ شہید

363

گوادر میں فائیو اسٹار ہوٹل پرل کانٹیننٹل پر دہشت گردوں نے حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں سیکیورٹی گارڈ شہید ہو گیا جبکہ سیکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے بیان کے مطابق 3 دہشت گردوں نے زبردستی گوادر پرل کانٹیننٹل ہوٹل میں داخل ہونے کی کوشش کی، ہوٹل کے مرکزی گیٹ پر گارڈ نے دہشت گردوں کو روکا تو انہوں نے گارڈ پر گولی چلا کر اْسے شہید کر دیا۔

بیان میں کہا گیا کہ فورسز نے ہوٹل کو گھیرے میں لے کر اندر موجود افراد کو بحفاظت باہر نکال لیا، دہشت گردوں کی ہوٹل کی بالائی منزل پر جانے کی کوشش ناکام بنادی گئی جبکہ کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔

قبل ازیں ایس ایچ او گوادر اسلم بنگلزئی کا کہنا تھا کہ ‘ہمیں 4 بج کر 50 منٹ پر یہ اطلاع ملی کہ 3 سے 4 دہشت گرد پرل کانٹیننٹل ہوٹل میں داخل ہوئے، جبکہ سیکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہوٹل میں کوئی غیر ملکی موجود نہیں ہے۔صوبائی وزیر داخلہ ضیا لانگو نے کہا کہ سیکیورٹی فورسزکا آپریشن جاری ہے، آپریشن میں ایف سی، پولیس اور لیویز فورس حصہ لے رہی ہیں جبکہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے ہوٹل میں موجود لوگ زخمی ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ریسکیو کیے گئے افراد کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے محفوظ مقام پر منتقل کیا جارہا ہے، ہوٹل کے اسٹاف کی تعداد کے حوالے سے فی الحال بتانا ممکن نہیں جبکہ صورتحال واضح ہونے پر مزید تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ نیول کمانڈوز اور تھرٹی ون بریگیڈ ہوٹل کے اندر داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ پاک بحریہ کا ہیلی کاپٹر عمارت کا فضائی جائزہ لے رہا ہے۔

انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) بلوچستان محسن حسن بٹ نے بھی ہوٹل میں کسی غیر ملکی کے موجود نہ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ‘2 سے 3 حملہ آروں نے پہلے فائرنگ کی اور پھر ہوٹل کے اندر داخل ہوئے۔’

ان کا کہنا تھا کہ اس صورتحال میں پاک فوج کو طلب کیا گیا جبکہ ہوٹل سے لوگوں کا انخلا 95 فیصد مکمل ہو گیا ہے اور صرف ہوٹل کا عملہ اندر موجود ہے۔’

انہوں نے کہا کہ ان کے خیال میں حملہ آور کشتی کے ذریعے ہوٹل میں حملہ کے لیے آئے۔

گوادر میں پرل کانٹیننٹل ہوٹل، مغربی خلیج کے جنوب میں فِش ہاربر روڈ پر کوہ باطل پہاڑی پر واقع ہے، جبکہ ہوٹل میں اکثر کاروباری افراد اور سیر و تفریح کے غرض سے گوادر آنے والے قیام کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ یہ حملہ 8 اپریل کو گوادر میں اورماڑہ کے قریب پاک بحریہ، فضائیہ اور کوسٹ گارڈ کے 14 اہلکاروں کو فائرنگ کرکے قتل کرنے کے تقریباً ایک ماہ بعد ہوا۔

آئی جی بلوچستان محسن حسن بٹ نے بتایا تھا کہ بزی ٹاپ کے علاقے میں رات 12.30 سے ایک بجے کے درمیان تقریباً 15 سے 20 مسلح افراد نے کراچی سے گوادر آنے اور جانے والی متعدد بسوں کو روک کر اس میں موجود مسافروں کے شناختی کارڈ دیکھے اور انہیں گاڑی سے اتار کر قتل کردیاتھا۔