ادویات کی قیمتوں میں تین سو فیصد اضافہ واپس لیا جائے، عبدالحق ہاشمی

135

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ حکومت نے صارفین کو گیس بلوں کی واپسی، ادویات کی قیمتوں میں کمی کا معاملہ گول کرکے عوام پر دھوکا بازی سے ڈرون حملے شروع کردیے۔ ادویات کی قیمتوں میں تین سو فیصد اضافے کے بعد حکومت نے فیصلہ کیا کہ اضافہ واپس لیا جائے مگرتاحال قیمتوںمیں کوئی کمی نہیں کی گئی اور گیس بلوں میں ناجائز اضافی رقم واپس کرنے کا بھی فیصلہ ہوا مگر چار ماہ گزرنے کے بعد بھی وہ رقم بلوں میں واپس نہیں کی جس کی وجہ سے عوام کی پریشانیوں میں بدترین ضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پیٹرولیم مصنوعات، ایل پی جی، ادویات کے بعد اب بجلی کی قیمتوں میں بھی ہوشربا اضافے سے ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا ہوگیا ہے۔ رمضان کی آمد کے ساتھ ہی دالیں، چاول، چینی، گوشت، سبزیاں اور مصالحہ جات کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہوچکا ہے، جس سے غریب عوام کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔ سستے بازار کے نام پر مہنگے سامان فروخت کرنے والوں کو سایہ وٹینٹ فراہم کرکے عوام کے زخموں پر نمک پاشی کی گئی ہے جو لمحہ فکر ہے۔ ایک طرف سستے رمضان بازار عوام کی ضروریات پوری کرنے اور قیمتوں میں کمی کرنے کے حوالے سے ناکام ہوگئے ہیں، کوئی بھی ادارہ چیک اینڈ بیلنس قائم رکھنے میں سنجیدہ دکھائی نہیں دیتا۔ ادارہ شماریات کے مطابق ایک ماہ کے دوران 120 اشیا کی قیمتوںمیں اضافہ ہوا جوکہ پی ٹی آئی حکومت کی ناقص کارکردگی اور عوام دشمن پالیسیو ں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ تبدیلی کے نام لیوائوں اور نیا پاکستان بنانے کے دعویداروں نے عوام کو جتنا مایوس کیا ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔ ماضی میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) سے عوام تنگ آچکے تھے اور وہ چاہتے کہ کرپٹ قیادت سے چھٹکارہ حاصل ہو اور عوام خوشحال ہوسکیں لیکن بدقسمتی سے تحریک انصاف کی حکومت کو 8 ماہ ہوچکے ہیں مگر لوگوں کو حقیقی ریلیف تو دور کی بات ان کے مسائل میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔ موجودہ حکومت نااہلی میں سابقہ حکومتوں کو بھی پیچھے چھوڑ چکی ہے۔ افسوسناک امر تو یہ ہے کہ حکومتی وزرا غیر سنجیدہ بیانات دے کر عوام کے زخموں پر نمک چھڑک رہے ہیں۔ آئی ایم ایف کے ساتھ حکومتی مذاکرات کو منظر عام پر لایا جائے۔ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر کبھی خود مختار معاشی پالیسی نہیں بن سکتی۔ ملک میں مسائل کے انبار لگے ہیں جبکہ حکمران مسائل کے حل پر توجہ دینے کے بجائے ڈنگ ٹپائو اور دکھاوے کے اقدامات کررہے ہیں۔ محض قرضوں پر انحصار کرکے ترقی نہیں کی جاسکتی۔ عوام کو کسی قسم کا ریلیف میسر نہیں۔ ملک میں ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا شخص پریشان ہے۔