سرجانی، کورنگی اور گلستان جوہر میں سرکاری پلاٹوں پر دوبارہ چائنا کٹنگ کا آغاز

242

کراچی (رپورٹ: محمد انور) سرکاری اراضی پر غیر قانونی قبضہ ختم کرانے کے لیے عدالت عظمیٰ کے سخت احکامات کے باوجود سرجانی ٹاؤن ، نارتھ کراچی ، گلستان جوہر اور کورنگی کے علاقوں میں لینڈ مافیا تجارتی پلاٹوں پر قبضہ کرنے کے لیے فعال ہے جبکہ کے ڈی اے خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ ڈی جی کے ڈی اے کوئی کارروائی نہ کرنے کے باوجود بہت مصروفیت کا اظہار کرنے لگے ہیں۔ جسارت کی معلومات کے مطابق سرجانی ٹاون سیکٹر 9 میں بھینس کالونی سے متصل تجارتی زمین پر لینڈ مافیا کے لوگ پلاٹوں کی چائنا کٹنگ میں ایک بار پھر مصروف ہوچکے ہیں۔ علاقے کے سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ قیمتی پلاٹوں کی چائنا کٹنگ کرکے نہ صرف انہیں فروخت کیا جارہا ہے بلکہ ان پر خلاف قانون تعمیرات بھی کی جارہی ہیں۔ اس مافیا کی پشت پناہی پولیس کررہی ہے جبکہ ضلع انتظامیہ کے ذمے دار افسران ان کے خلاف کسی قسم کی کارروائی کرنے کے لیے بے بس نظر آرہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سرجانی ٹاؤن کی طرح کورنگی کے مختلف سیکٹرز، سرجانی ٹاؤن کے بلاک 6 اور 2 ، 3 اور 7 میں بھی لینڈ مافیا کے گروہ سرکاری پلاٹوں کے جعلی کاغذات بناکر انہیں سادہ لوح افراد کو فروخت کرنے میں مصروف ہیں جبکہ عدالت عظمیٰ کے حکم پر رفاہی پلاٹوں پر غیر قانونی تعمیرات کو ختم کرنے کے لیے بھی کے ڈی اے کی طرف سے کوئی آپریشن نہیں کیا جارہا ہے۔ لانڈھی میں بلدیہ کورنگی کے پارک اور پیدائش و اموات سرٹیفکیٹ کے دفتر کی چائنا کٹنگ کرکے یہاں غیر قانونی اسکول تعمیر کرلیا گیا جس کی متعدد بار نشاندہی کے باوجود کے ڈی اے اور ایس بی سی اے کے عملے نے اسے منہدم کرنے کے بجائے وہاں ماہانہ بھتہ لینا شروع کردیا ہے۔ اسی طرح کورنگی 6 میں کالج کے آس پاس جعلی کاغذات بناکر سادہ لوح افراد کو شفٹنگ کے نام پر 80 گز کے پلاٹ فروخت کر چکے ہیں۔