اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف نے ایک بار پھر اسلام آباد ہائیکورٹ میں طبی بنیاد پر ضمانت کی درخواست دائر کر دی ہے۔ درخواست وکیل خواجہ حارث کے ذریعے دائر کی گئی۔
درخواست میں چیئرمین نیب، سپرنٹنڈنٹ جیل کوٹ لکھپت اور احتساب عدالت کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست کے ساتھ میڈیکل رپورٹس اور ڈاکٹرز کی رائے کو بھی منسلک کیا گیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ رپورٹس میں ڈاکٹروں کی رائے ہے کہ نواز شریف کی جان کو خطرہ ہے، تناؤ کی کیفیت نوازشریف کی جان کے لیے خطرہ ثابت ہو سکتی ہے لہذا انہیں ضمانت پر رہا کیا جائے۔نواز شریف دل کی شریانوں کے عارضے میں مبتلا ہیں،اسی لیے نواز شریف کا علاج بیرون ملک انہی ڈاکٹرز سےکرایا جائے جو پہلےانکا علاج کر چکے ہیں۔
دائر درخواست میں کہا گیا کہ دل کی شریانوں کا عارضہ جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے، بلڈ پریشر اور شوگر بھی ابھی تک نارمل نہیں ہوئے۔ درخواست میں استدعا کی گئی احتساب عدالت کی 24 دسمبر 2018 کو سنائی گئی سزا کے خلاف اپیل دائر کر رکھی ہے جس پر فیصلے تک سزا معطل کر کے طبی بنیادوں پر ضمانت دی جائے۔