میئر نے مستقل کیے گئے721 ملازمین کو فوری تنخواہیں دینے کا حکم دیدیا

195

کراچی ( رپورٹ : محمد انور) میئر کراچی وسیم اختر نے مستقل کیے جانے والے 721 ملازمین کو تقریبا ایک سال بعد بھی تنخواہیں نہ ملنے کا نوٹس لیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ آئندہ 24 گھنٹے میں تنخواہیں جاری کی جائیں۔ سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ میئر وسیم اختر نے منگل کو اپنے دفتر میں ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا۔ اجلاس میں میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن، سینئر ڈائریکٹر کوآرڈینیشن مسعود عالم ، سینئر ڈائریکٹر ہے رول بلال منظر ، ڈائریکٹر فنانس و اکاؤنٹس عمران احمد اور ایچ آر ایم ڈپارٹمنٹ کے ڈپٹی آڑ ریکٹر ریفریشمنٹ منہاج الرحمن نے شرکت کی۔ میئر وسیم اختر نے 31 جولائی 2018 ء کو مستقل کیے جانے والے 721 ملازمین کو ایک سال بعد بھی تنخواہیں نہ دینے کا نوٹس لیا اور اس ضمن میں افسران سے بازپرس کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ میئر کو بتایا گیا ہے کہ کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے کے بعد متعلقہ محکموں کی جانب سے محکمہ ہے رول کو ضروری دستاویزات فراہم نہیں کیے جارہے جبکہ اس ضمن میں قائم کی گئی کمیٹی کی فائنل لسٹ بھی فراہم نہیں کی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ میئر نے کہا کہ جن ملازمین کا ریکارڈ اچکا ہے انہیں تنخواہیں جاری کردی جائیں جبکہ دیگر ملازمین کے حوالے سے انہوں ڈپٹی میئر ارشد حسن کو ہدایت کی کہ وہ براہ راست تمام محکموں سے اس حوالے سے رپورٹ کے کر فیصلہ کریں۔ وسیم اختر نے کہا ہے کہ مستقل کیے گئے ان تمام ملازمین کو تنخواہیں ڈی جائیں جو 2011 ء سے 2016 ء تک کنٹریکٹ پر کام کررہے تھے۔ دریں اثناء معلوم ہوا ہے کہ اس اجلاس میں حال ہی میں تعینات کیے گئے سینئر ڈائریکٹر ایچ آر ایم ظفر راجپوت کی عدم موجودگی کا بھی میئر نے نوٹس لیا تاہم انہیں بعد میں بتایا گیا ہے کہ وہ ایک ماہ کی چھٹی پر چلے گئے ہیں۔ انہوں نے 22 مئی سے 21 جون تک کی چھٹیاں کی ہیں۔ یادر رہے کہ گزشتہ روز بلدیہ کراچی کی سرجن یونین کے سربراہ ذوالفقار شاہ نے دھمکی دی تھی کہ مستقل کیے گئے ملازمین کو عید سے قبل تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں تو وہ سخت احتجاج کریں گے ۔