قبائلی اضلاع میں پختونخوا اسمبلی کی نشستوں پر انتخابات 2 جولائی کو کرانیکا فیصلہ

114

پشاور (صباح نیوز) حکومت نے قبائلی اضلاع میں خیبرپختونخوا اسمبلی کے انتخابات ملتوی کرنے کے بجائے شیڈول کے مطابق 2جولائی کو ہی کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ قبائلی اضلاع میں پختونخوا اسمبلی کی 16نشستوں کے لیے انتخابات 2 جولائی کو ہونے جارہے ہیں اور اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کے جاری کردہ شیڈول پر عمل جاری ہے، رواں ماہ کی 30 تاریخ کو الیکشن کمیشن امیدواروں کو انتخابی نشانات جاری کرے گا۔ دوسری جانب سینیٹ سے بل کی منظوری نہ ہونے پر اپوزیشن جماعتیں تذبذب کا شکار ہوگئی ہیں جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے حکومت سے وضاحت بھی مانگ لی ہیں۔ ایک نجی ٹی وی کے مطابق حکومتی ذرائع نے بتایا کہ شیڈول کے مطابق 2 جولائی کو انتخابات کی تیاری کی جارہی ہے اور اس حوالے سے تحریک انصاف نے اپنے امیدواروں کے انٹرویو بھی شروع کردیے ہیں۔ 26ویں آئینی ترمیم کے تحت پختونخوا اسمبلی میں قبائلی اضلاع کی نشستیں 16سے بڑھا کر 24اور قومی اسمبلی میں 6سے بڑھا کر 12کی جارہی ہیں۔ 26ویں ترمیم کے محرک محسن داوڑ کا کہنا ہے کہ ہم حکومت کے انتظار میں تھے کہ وہ سینیٹ کا اجلاس بلاکر ترمیمی بل کی منظوری لے گئی لیکن معلوم نہیں حکومت کیوں تاخیر کررہی ہے۔ آئندہ ایک سے 2 روز میں سینیٹ کا اجلاس نہ بلایا گیا تو پھر اپنا لائحہ عمل طے کریں گے اور سینیٹ اجلاس کے لیے ریکوزیشن جمع کرا سکتے ہیں۔اے این پی کے سردار حسین بابک کا کہنا ہے کہ انتخابات شیڈول کے مطابق ہوں گے یا تاخیر ہوگی حکومت واضح کرے، قبائلی عوام سمیت تمام سیاسی جماعتیں کنفیوژن کا شکار ہیں۔ چیئرمین سینیٹ کو بھی اس طرف خصوصی توجہ دینی چاہیے تاکہ قبائلی اضلاع کو ان کا حق ملے۔ ضم شدہ قبائلی اضلاع میں انتخابات کے لیے امیدواروں کے چنائو کے لیے حکمران جماعت پی ٹی آئی نے انٹرویو بھی شروع کردئیے ہیں اس حوالے سے حکومتی ترجمان شوکت یوسفزئی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ قبائلی اضلاع میں انتخابات شیڈول کے مطابق 2 جولائی کو ہونے جارہے ہیں۔ قومی اسمبلی سے پاس ہونے والا بل سینیٹ سے منظور کرایا جائے گا۔