وزیر ستان واقعے پر وزیر اعظم کا غائب ہونا حکومت کی ناکامی ہے،سینیٹر مشتاق خان

141

مردان (این این آئی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ قبائلی محب وطن عوام ہیں، ریاست کی جانب سے جلسے اور جلوس پر فائرنگ قابل مذمت اور افسوس ناک ہے۔ مظاہرین کو منشر کرنے کے لیے ان پر فائرنگ غیر قانونی فعل ہے۔ گولی سے بات کرنے کے بجائے قبائل کو بٹھا کر ان کی تکلیف کو دور کیا جائے۔ وزیرستان واقعے کی جوڈیشل انکوائری کی جائے اور ظلم کے مرتکب افراد کو قرار واقعی سزادی جائے۔ وزیرستان واقعے پر وزیر اعظم، وزیر داخلہ، وزیر اعلیٰ اور صوبائی وزیر اطلاعات کا منظر نامے سے غائب ہونا اور آئی ایس پی آر کی پریس بریفنگ سول حکومت کی ناکامی ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومت آگے آکر حالات کو سنبھالے۔ حکومتی نااہلی فوج اور عوام کے درمیان دوریوں کا باعث بن رہی ہے۔ وہ مردان میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام منعقدہ افطار ڈنر سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے قائم مقام ضلعی امیر غلام رسول نے بھی خطاب کیا۔ صوبائی امیر نے کہا کہ گزشتہ دو عشروں سے قبائلی عوام پر جنگ مسلط کی گئی ہے۔ ان کو مارنے کے بجائے مل بیٹھ کر ان کے مسائل کا حل نکالا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے معیشت کا بیڑہ غرق ہوگیا ہے۔ مہنگائی کے طوفان سے عوام شدید پریشان ہیں۔ عید کے بعد موجودہ حکمرانوں کی نااہلی کیخلاف تحریک چلائیں گے۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ صوبائی حکومت نے تعلیم اور صحت کے شعبے میں عوام دشمن پالیسیاں بنائی ہیں، ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں اور کسی صورت اس کی اجازت نہیں دیں گے۔ مفت تعلیم اور معیاری صحت کی فراہمی حکومت کی اولین ذمے داری ہے۔ حکومت اس کو پرائیویٹائز کرنے سے باز رہے۔