عوام کی جانب سے مہنگائی کے شور کے باوجودرمضان کا چاند رات کے دن سے شہر قائد میں عید کی خریداری میں بہت زیادہ تیز ی آگئی اور شہر بھر کی مارکٹس اور شاپنگ سینٹرز میںچاند رات گئے تک خریداروں کا رش بڑھتارہے گا ، تاجروں کا کہناہے کہ رواں سال عیدالفطر کی خریداری کارحجان زیادہ ہے اور توقع ہے کہ چاند رات تک 29دن کراچی کے عوام 70 ارب سے80 روپے زائد مالیت کی شاپنگ کریں گے جسارت سروے کے مطابق شہریوں نے یکم سے 15رمضان المبارک تک روایتی طور پر تیار ملبوسات کے مقابلے میں کپڑے کی خریداری زیادہ کی تاہم درزیوں نے چونکہ بکنگ تقریباً بند کردی ہے لہٰذا تیار ملبوسات اورجوتوں کی خریداری بڑھ گئی ہے۔ دکانداروں نے بتایا کہ گزشتہ ایک ہفتے کی شدید گرمی کی وجہ سے خریداروں کی آمد بری طرح متاثر ہوئی تھی مگر آخری ہفتے میں عوام کو تنخواہیں ملنے کے بعداور گرمی کی شدت میں کمی اور موسم میں بہتری آنے سے
عروس البلاد کراچی میںعید الفطر کی خریداری کا آغاز ہوگیا ہے اور شہر کے 20سے زائد تجارتی مراکز عید کی خریداری کے لیے جمعہ سے افطار کے بعد مکمل طور پر کھلنا شروع ہوگئے، رمضان المبارک کے آخری عشرے میں مارکیٹیں سحری تک بلاناغہ کھلی رہیں گی، دو کروڑ سے زائد آبادی پر مشتمل اسلامی دنیا کے میگا سٹی کراچی کی رونقیں اپنی مثال آپ ہیں، آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے خدشہ ظاہرکیا ہے کہ بدترین
کراچی کے بڑے بڑ ے تاجروں نے جسارت سے گفتگو کر ے ماہِ رمضان المبارک میں گراں فروشوں کی مکمل اجارہ داری اور سرکاری اداروں کی افسوسناک ناکامی اور پسپائی کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ماہِ رمضان میں عوام مکمل طور پر سبزی اور پھل فروشوں کے رحم و کرم پر رہے،سبزی و پھلوں کی مصنوعی مہنگائی نے روزہ داروں کو سخت پریشانی میں مبتلاء رکھا، رمضان المبارک کی آمد پر مہنگائی کی روک تھام کے سارے حکومتی انتظامات دھرے کے دھرے رہ گئے،ضروری تھا کہ خوردہ فروشوں کی روک تھام کے ساتھ ساتھ تھوک فروشوں کو بھی آڑے ہاتھوں لیا جاتا، مصنوعی مہنگائی کے درخت کے پتے توڑنے اور جڑیں چھوڑنے سے مسئلہ کبھی حل نہیں ہوگا، انھوں نے کہا کہ حسبِ سابق رسمی طور پر قائم کی گئیں پرائس کنٹرول کمیٹیاں صارفین کے حقوق کا تحفظ کرنے میں ناکام رہیں، سبزیوں و پھلوں کی سرکاری قیمتوں کے تعین میں عجلت اور عدمِ واقفیت کا عنصر نمایاں رہا، سرکاری طور پر جاری کردہ فہرستوں میں بعض پھلوں کی قیمتیں غلط مقرر کی گئیں اور صارف کے بجائے ریٹیلر کو فائدہ پہنچایا گیا، انھوں نے کہا کہ پھلوں کی قیمتوں کے تقرر میں محض خانہ پُری کی گئی اور ریٹیل قیمتوں کی فہرستوں کی تیاری میں فروٹ منڈی کی قیمتیں نظرانداز کی گئیں، انھوں نے کہا کہ مصنوعی مہنگائی کا مضبوط مافیا جرمانوں اور گرفتاریوں کی پرواہ کیے بغیر اپنی من مانیوں میں مصروف رہا، اسسٹنٹ کمشنرز کی جانب سے کیے گئے جرمانے گراں فروشوں نے اضافی قیمت کی صورت میں صارفین سے ہی وصول کرلیے، انھوں نے کہا کہ جب تک فروٹ منڈیوں میں موجود موقع پرست آڑھتیوں اور گراں فروشوں کے خلاف مئوثر حکمت عملی کے تحت سخت ترین کارروائی نہیں ہوگی مصنوعی مہنگائی کا خاتمہ آئندہ بھی ممکن نہیں ہوسکے گا، مستقبل میں کسی بھی قانونی کارروائی کے مثبت نتائج کے حصول کے لیے سبزی منڈی میں موجود مصنوعی مہنگائی کے طاقتور عفریت کے خلاف سخت ترین کریک ڈائون کرنا ہوگا، انھوں نے صارفین کے حقوق کے تحت سرگرم عمل تمام تنظیموں اور سرکاری طور پر کی جانے والی تمام تر کوششوں کو مکمل طور پر ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ قیمتوں کے تعین اور گراں فروشوں کی من مانیوں کی روک تھام کے خلاف ہر رمضان المبارک کی آمد پر حکمت عملی کا غیرمئوثر ڈرامہ رچایا جاتا ہے جس کا عوام کو کبھی کوئی فائدہ نہیں پہنچ سکا، حکومتی ادارے عوام کے جائز حقوق پر ڈالنے والے عناصر کے خلاف اپنی رٹ قائم کرنے میں ناکام ہیں، انھوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موقع پرست عناصر انتہائی دیدہ دلیری اور بے خوفی سے رحمتوں کے مہینے کو عبادت گذاروں کے لیے زحمتوں کا مہینہ بنادیتے ہیں جس کا پریس و میڈیا پر ہونے والا چرچا ساری دنیا میں پاکستان کے مسلمانوں کی بدنامی کا سبب بن رہا ہے جبکہ یہ مذموم عمل مذہبِ اسلام کی بھی بیحرمتی کا باعث ہے۔