کوئٹہ میں عیدالفطر پر انتہائی سخت سیکورٹی انتظامات

70

کوئٹہ (اے پی پی) ملک بھر کی طرح بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میںبھی عیدالفطر بڑے جوش وجذبے کے ساتھ منائی گئی۔ شہر میں درجنوں مقامات پر نماز عیدکے اجتماعات منعقد کیے گئے۔تاہم مرکزی اجتماع طوغی روڈ پر واقع عیدگاہ میں منعقد ہوا، چیئرمین سینٹ محمدصادق سنجرانی ،گورنربلوچستان جسٹس (ر) امان خان یاسین زئی اوروزیراعلیٰ بلوچستان جام کما ل خان نے نماز عید گورنرسیکرٹریٹ میں اداکی ۔اس موقع پر گورنرسیکرٹریٹ اوروزیراعلیٰ سیکرٹریٹ عوام کیلیے کھول دیاگیاتھا ۔گورنراوروزیراعلیٰ سے عوام کی ایک بڑی تعداد نے ملاقات اورانہیں عید مبارکبادی ۔بعدازایں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان پولیس لائن پہنچئے جہاں انہوںنے یادگار شہداء پر حاضری دی اورپھول چڑھا ئے اس موقع پر وزیراعلیٰ نے شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان میں بحالی امن کیلیے جن شہداء نے اپنی جانوں کانذرانہ پیش کیا۔ان کی قربانیوں کی بدولت آج بلوچستان کاہرفرد پرسکون زندگی گزاررہاہے شہداء کی ان قربانیوں کو تا قیامت یادرکھاجائے گااس موقع پر انسپکٹرجنرل پولیس محسن حسن بٹ نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو شہداء کے پسماندگان کی بہبود اوربحالی امن کیلیے اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان عید روز اچانک سول سنڈیمن اسپتال کوئٹہ بھی گئے جہاں انہوں نے مختلف وارڈز اورٹراماسنیٹر میں داخل مریضوں سے ملاقات کی اوران کی خیریت دریافت کرتے ہوئے انہیں پھول اورمیٹھائی پیش کی ۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے مختلف مریضوں کی مالی معاونت بھی کی ۔اس موقع پر میڈیکل سپرنیڈنٹ محمد سلیم ابڑو نے وزیراعلیٰ کو سول اسپتال اورٹراماسنیٹر میں سرکای سطح پر فراہم کی جانے والی طبی خدمات سے متعلق بریفنگ بھی دی ۔وزیراعلیٰ بلوچستان سول اسپتال کے احاطہ میں موجودمریضوں اوران ورثاء سے بھی ملے اوراسپتال میں فراہم کی جانے والی سہولیات پرمشکلات دریافت کی۔ کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں عیدا لفطرکے موقع پرصوبے بھر میں سکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے تھے جس کی وجہ سے کسی بھی جگہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔صوبائی دارلحکومت کوئٹہ میں 177 چھوٹے بڑے مقامات پر فرزندن توحید نے نماز عیدالفطر ادا کی۔سکیورٹی اداروں کی جانب سے کوئٹہ کے 12 مقامات اور عیدگاہوں کو حساس قراردیا گیا تھا۔ جہاں پولیس ، ایف سی، آر آر جی، اے ٹی ایف اور بلوچستان کانسٹیبلری کے جوانوں کو تعینات کیا گیا تھا جبکہ داخلی اور خارجی راستوں پر غیر معمولی حفاظتی اقدامات کیے گئے تھے۔ حساس عیدگاہوں اور مقامات پر واک تھرو گیٹ نصب کرکے سرچنگ، سوئپنگ اور چیکنگ کرکے تمام افراد کو داخلے کی اجازت دی گئی۔تمام علاقوں کے متعلقہ ایس پیز اور ڈی ایس پیز چاند رات سے لے کر نماز عید کی ادائیگی تک اپنے علاقوں کی عید گاہوں اور نماز کے لیے مختص مقامات کا مسلسل جائزہ لیتے رہے۔ چاند رات سے لے کر عید کے تین دن تک کوئٹہ میں آنے وجانے والی کالے شیشے کی حامل اور نان رجسٹرڈ گاڑیوںکے خلاف کارروائی بھی شروع کر دی گئی ہے۔ ڈی آئی جی آپریشن کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے بتایا کہ کوئٹہ کے 177 نماز عید کے مقامات میں سے دس حساس ترین مقامات پر 5600 سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔ چمن، سبی، نوشکی، ڈیرہ مراد جمالی، جعفر آباد، گنداخہ، اوستہ محمد، صحبت پور، بھاگ ناڑی، کولپور، خاران، تربت، گوادر، مچھ، بختیار آباد، لہڑی، دشت، مستونگ، خضدار اور چاغی سمیت تمام اضلاع میں نماز عیدالفطر امن وتحفظ کے ماحول میں ادا کی گئی، مجموعی طور پر صوبے بھر میں سیکورٹی کے بہتر انتظامات کے باعث بھی کوئی ناخوشگور واقعہ پیش نہیں آیا۔