تاریخ میں پہلی بار بلدیہ کراچی کے ملازمین عید پر تنخواہوں سے محروم

139

کراچی( رپورٹ: محمد انور) حکومت سندھ کے محکمہ فنانس اور سندھ بینک کی مبینہ ملی بھگت کے باعث بلدیہ عظمیٰ کے14 ہزار ملازمین اس سال عید ایڈوانس تو کجا ماہ مئی کی تنخواہ سے بھی محروم رہے۔ جس کی وجہ سے وہ روایتی جوش وخروش سے عید نہیں مناسکے۔ جبکہ دوسری طرف مستقل کیے گئے722 ملازمین کو بھی حکومت سندھ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل فنڈز آڈٹ ( اے ڈی ایل ایف) کے اعتراض کے باعث عید سے قبل پہلی تنخواہ بھی نہیں مل سکی۔ خیال رہے کہ حکومت نے28 مئی تک تنخواہوں کی ادائیگی یقینی بنانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق محکمہ خزانہ سندھ نے وزیراعلیٰ کے حکم کے برخلاف25 مئی کے بجائے30 مئی کو کے ایم سی کے مجموعی طور پر80 کروڑ روپے کے فنڈز منتقل کیے جسے اسٹیٹ بینک کے ذریعے سندھ بینک اور پھر کے ایم سی کے اکاؤنٹس میں منتقل ہونا تھا۔ چونکہ سندھ کے محکمہ فنانس نے30 تاریخ کو فنڈز جاری کیے اس لیے وہ 31 مئی کو سندھ بینک کو وصول ہو چکے تھے لیکن سندھ بینک ان فنڈز کو کے ایم سی کے اکاؤنٹس میں وقت پر منتقل نہ کر سکا جس کی وجہ سے3 جون تک بھی کے ایم سی کے اکاؤنٹس میں رقم منتقل نہ ہو سکی جس کی وجہ سے کے ایم سی کے ملازمین کو ماہ مئی کی تنخواہیں عید سے پہلے نہیں مل سکیں۔ جس سے ملازمین عید کی تیاری بھی نہیں کر سکے۔ واضح رہے کہ عید کے موقع پر کے ایم سی میں تنخواہ نہ ملنے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔