تعلیم کے لیے جی ڈی پی کا کم ازکم4 فیصد مختص کیا جائے ،حافظ امان اللہ

76

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم حافظ امان اللہ نے کہا ہے کہ تعلیم کے لیے جی ڈی پی کا کم ازکم4 فیصد مختص کیا جائے حکمران جماعت نے اپنے انتخابی منشور میں تعلیم کو ترجیح اول میں رکھا مگر تاحال تعلیم کے بارے میں مؤثر اقدامات نہیں کیے گئے۔ تعلیم کو ہر دور میں سیاست اور سفارشی کلچر کی بھینٹ چڑھایا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت کے زیر اہتمام چلنے والی مہم ’’تعلیم کو 4 دو‘‘ کے سلسلہ میں اپنے ایک بیان میںکیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمعیت طلبہ کی مہم زور شور سے جاری ہے، جمعیت کے زیر اہتمام پری بجٹ سیمینارز بھی صوبائی سطح پر ہو رہے ہیں جبکہ صحافیوں، سیاست دانوں، اساتذہ اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کر کے انہیں اس مہم کا حصہ بنایا جا رہا ہے، زبیر حفیظ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میںاڑھائی کروڑ بچے سکول نہیں جاتے، پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں خواندگی کا تناسب تشویشناک حد تک کم ہے۔بد قسمتی سے پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں خواندگی کا تناسب تشویشناک حد تک کم ہے اور لازمی پرائمری تعلیم بدستور خواب بنی ہوئی ہے۔جب تک تعلیم پر خرچ نہیں کیا جائے گا تب تک شرح خواندگی بہتر کرنے کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکے گا، انہوں نے طلبہ سے اپیل کی ہے کہ وہ جمعیت کی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تاکہ حکومت کو تعلیمی بجٹ میں اضافے پر مجبور کیا جا سکے۔