حکومت کی ناکام پالیسیوں کا چہرہ عوام کے سامنے آشکارہ ہوچکا ہے

96

پشاور(وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے صوبائی حکومت کی طرف سے الیکشن کمیشن کو قبائلی اضلاع میں الیکشن کے التوا کے لیے لکھے گئے خط کو مسترد کردیا۔المرکز الاسلامی پشاور سے جاری کیے گئے اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ موجودہ کٹھ پتلی حکومت کی ناکام پالیسیوں اور نااہل طرز حکمرانی کا چہرہ عوام کے سامنے آشکارہ ہوچکا ہے۔ جس کی وجہ سے انہیں یہ بات صاف نظر آرہی ہے کے قبائلی اضلاع میں اگر بروقت صوبائی اسمبلی کے انتخابات ہوئے تو عوام انہیں مسترد کردیںگے۔ اس لیے حکومت ایسی سازشوں میں مصروف ہے کہ کسی طرح بہانہ بنا کر انتخابات ملتوی کیے جائیں۔ اس مقصد کے لیے اب وہ امن و آمان اور سیکورٹی کو جواز بنانے کی کوششیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا اس وقت قبائلی اضلاع میں امن و امان کی صورت حال ماضی کی نسبت کافی بہتر ہے۔ 2013ء کے قومی انتخابات کے موقع پر حالات اس سے بہت زیادہ خراب اور ابتر تھے اکثریتی علاقے فوجی آپریشن کی زد میں تھے۔ آبادی کی بڑی تعداد علاقے سے نقل مکانی کر چکی تھی۔ ان حالات میں بھی الیکشن کا انعقاد کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام کو ان کے آئینی اور جمہوری حقوق دلانے کے لیے ایک طویل اور تاریخ ساز جدوجہد کی گئی ہے۔ جس میں جماعت اسلامی کا کردار سب سے زیادہ اور اہم ہے۔ اس لیے ہم کسی بھی صورت کسی کو قبائلی عوام کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ اور سودا بازی نہیں کرنے دینگے۔انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام نے روز اول سے پاکستان کی سالمیت اور تحفظ کے لیے لازوال قربانیاں دی ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ متاثر قبائلی عوام ہوئے ہیں۔ ان نقصانات کی تلافی اور ازالہ تب ہی ممکن ہے جب آگے بڑھ کر انہیں گلے سے لگایا جائے۔ اسی مقصد کے لیے فاٹا اصلاحات آئینی پیکیج کا اعلان کیا گیا تھا۔ قبائلی اضلاع کو خیبر پختونخوا میں ضم کیا گیا تا کے قبائلی عوام کے احساس محرومی کو ختم کیا جاسکے۔ اس لیے ضروری ہے کے انضمام کے ثمرات کو عوام تک پہنچانے کے لیے صوبائی اسمبلی کے انتخابات فوراً منعقد کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت موجودہ حکومت اپنی ناکامی اور نا اہلی کو چھپانے کے لیے قبائلی عوام کو قربانی کا بکرا بنانا چاہتی ہے اور صوبائی اسمبلی کے انتخابات کو ملتوی کر کے اسے اپنی گھناؤنی سیاست کے بھینٹ چڑھانا چاہتی ہے جو قبائلی عوام سے غداری کے مترادف ہے جس سے مزید ان میں محرومی کا احساس پیدا ہوگا اور ان کے مسائل میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے انتخابات کے التواء کی کوئی سازش کی تو جماعت اسلامی اس کے خلاف بھرپور احتجاج کرے گی۔