سندھ کے نئے مالی سال 20 – 2019 کا بجٹ کل پیش کیا جائے گا۔

299

کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری)نئے مالی سال 20۔2019 کے لئے سندھ کا ٹیکس فری بجٹ کل پیش کیا جائے گا، بجٹ کا تخمینہ 1300 ارب روپے رکھنے کی تجویز دے دی گئی ہے، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ آج سندھ اسمبلی میں بجٹ تقریر کریں گے۔سندھ اسمبلی میں پیش کئے جانے سے قبل صوبائی کابینہ بجٹ کی منظوری دے گی۔

نئے مالی سال 20۔2019 کے لئے سندھ کا ٹیکس فری بجٹ کل پیش کیا جائے گا۔جسارت کو موصول شدہ تفصیلات کے مطابق سندھ کے نئے مالی سال کے بجٹ کا تخمینہ 1300 ارب روپے رکھنے کی تجویز کی گئی ہے، نئے مالی سال سندھ بجٹ میں آمدنی10 فیصد اضافے کے ساتھ 1240 ارب روپے کی تجویز ہے۔

سندھ کا ٹیکس فری بجٹ اور عوام کی فلاح و بہبود کے منصبوں پر مشتمل ہوگا۔ بجٹ 60 ارب روپے خسارے پر مشتمل ہوگا، ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں 10 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔ بجٹ میں سندھ پولیس،ریونیوسمیت دیگر محکموں میں 20 ہزار ملازمین بھرتی کرنیکااعلان بھی متوقع ہے۔

بجٹ میں کسان کارڈ متعارف کرانے کا منصوبہ بھی شامل ہے۔ بجٹ میں صوبائی ترقیاتی پروگرام کے لئے 280 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

بجٹ میں تعلیم کے لئے 205 ارب، صحت کے لئے 110، امن امان کے لئے 105 ارب، ضلعی ترقیاتی پروگرام کے لئے 35 ارب روپے، جبکہ 50 ارب روپے حکومت کی نئی اسکیموں کے لئے مختص کئے جائیں گے، بلدیاتی حکومتوں کے لئے 172 ارب روپے، کراچی شہر میں شاہراہوں، پلوں، فلائی اوورز اور انڈرپاسز کی تعمیر کے لیے 20 سے 30 ارب روپے رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

بجٹ میں محکمہ آبپاشی کیلئے 30 ارب، زراعت کیلئے 7ارب، لاء اینڈ پارلیمانی امور کیلئے سوا دو ارب، لائیوسٹاک اینڈ فشری کیلئے ڈھائی ارب روپے سے زائد، کہ محکمہ اوقاف کیلئے 42 کروڑ 50لاکھ روپے،سندھ اسمبلی کیلئے 2 ارب 83کروڑروپے،محکمہ اقلیتی امور کیلئے ڈیڑھ ارب روپے سے زائد رقم رکھنے کی تجویز ہے،

سندھ کابینہ جمعہ 14 جون کووزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت اجلاس میں بجٹ تجاویز کی حمتی منظوری دے گی، جمعے کو ہی وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ صوبائی3 سے 4 بجے تک سندھ اسمبلی میں بجٹ پیش کریں گے۔

بجٹ میں زیادہ ترجیح ٹیکس دہندہ پر مزید بوجھ ڈالے بغیر موجودہ ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے پر دی گئی ہے۔