مقبوضہ کشمیر‘ بھارتی فوج نے ایک اور نوجوان شہید کردیا،احتجاجی مظاہرے

80

سری نگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران بدھ کوسوپور قصبے میں ایک کشمیری نوجوان کو شہید کر دیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض فوج نے کشمیری نوجوان عدنان چنا کو سوپور قصبے کے علاقے گنڈ براٹھ میں تلاشی اور محاصرے کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔ نوجوان کی شہادت کے بعد لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر بھارت مخالف
مظاہرے کیے ۔ قابض انتظامیہ نے سوپور اور بارہمولہ میں انٹرنیٹ سروس معطل اور تمام تعلیمی ادارے بند کر دیے۔ بھارتی فوج نے سری نگر، بارہمولہ، بانڈی پورہ، پلوامہ اور اسلام آباد کے اضلاع میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائیاں کیں۔ پلوامہ میں مظاہرین پر بھارتی پولیس کی طرف سے پیلٹ گنز کے بے دریغ استعمال سے ایک نوجوان زخمی ہو گیا‘ پولیس نے سری نگر کے علاقے نوہٹہ میں ایک نوجوا ن کو گرفتار کر لیا۔ ادھر قابض انتظامیہ نے جماعت اسلامی کے معمر رہنما غلام قادر لون کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کر لیا ہے۔ غلام قادر لون جو جماعت اسلامی کے سابق جنرل سیکرٹری بھی ہیں کو ہندواڑہ کے کرال گنڈ پولیس اسٹیشن میں طلب کیا گیا تھا جہاں انہیں کالے قانون کے تحت گرفتار کرنے کے بعد مٹن جیل منتقل کردیا گیا۔ کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے عالمی یوم انصاف کے موقع پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے یکم جنوری1989ء سے 30جون 2019ء تک کم از کم 95 ہزار 4 سو11 لوگوںکو شہید کیا‘ ان میں سے7 ہزار1سو 2 8 افراد کو دوران حراست شہید کیا گیا۔ رپورٹ میں مطالبہ کیا گیا کہ بھارتی حکمرانوں، فوج اور پولیس افسروں کے خلاف جنگی جرائم کی عالمی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے۔
مقبوضہ کشمیر