قائدین حریت کی نظربندی سے زندگیوں کو خطرہ ہے، سید علی گیلانی

68

سرینگر(آن لائن)کل جماعتی حریت کانفرنس ’’گ‘‘ گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ قائدین حریت کی نظربندی سے زندگیوں کو خطرہ ہے، 3 کشمیری نوجوانوں کی رہائی بھارتی عدلیہ پر سوالیہ نشان ہے۔ اپنے ایک بیان میں سید علی گیلانی نے کہا کہکشمیری قائدین اور کارکنان جو بلاشبہ فرضی الزامات کے تحت انتقامی کارروائیوںکے نتیجے میں پابند سلاسل کیے گئے اور کیے جا رہے ہیں انہیں بے قصور ثابت ہونے تک ابھی انصاف اور عدل کو کتنا انتظار کرنا پڑے گا؟ انہوں نے کہاکہ یہ سوال بھی کیا کہ ان معصومین کے جو 24 برس ریاست سے دور جیلوں میں گزرے وہ برس اور ان کے والدین اور اہلخانہ کے آہ وآنسو کون لوٹا ئے گا۔ انہوں نے این آئی اے کی طرف سے گرفتار ہوئے مزاحمتی قائدین بھی استحصال کے شکار بنائے گئے ہیں ان میں سے بیشتر افراد کے دو سال نظر بندی کے مکمل ہو گئے لیکن اب تک ان کے خلاف کوئی جرم ثابت نہیں کر سکی۔انہوں نے کہا کہ بے شمار شواہد موجود ہیں کہ کس طرح کسی بھی شخص کو کسی بھی الزام کے تحت سالہا سال تک جرم بے گناہی میں اس سے اس کے جینے کا حق چھین کر قید خانوں میں اس کی زندگی کو سڑایا جا رہا ہے جیلوں میں کشمیری نوجوانوں اور بزرگوں کو جن مظالم کا شکار کیا جاتا ہے اور عدل و انصاف کو بالائے طاق رکھ کر ہمارے اسیروں کی اسیری کو جو طول دیا جا رہا ہے اس پرعالمی سطح پر آوازیں اٹھنی چاہیے۔
سید علی گیلانی