اسلام کی ترویج و اشاعت میں دینی مدارس کا بنیادی کردار رہا ہے،شاہ شیرازی

258

راولپنڈی (وقائع نگار خصوصی) ممتاز عالم دین اورمتعدد کتابوں کے مصنف سید معروف شاہ شیرازی نے کہا ہے کہ اسلام کی ترویج و اشاعت میں دینی مدارس ٗ مساجد اورعلماکرام کا بنیادی اورکلیدی کردار رہا ہے۔ حکومتوں کی سرپرستی کے بغیر روکھی سوکھی کھا کر اور چٹائیوں پر بیٹھ کر اللہ کے دین کے لیے کام کرنے والے اُمت کے محسن اور ہمارے سروں کے تاج ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پنڈ ہون میں جامعہ ظلال القرآن کی افتتا حی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے باضابطہ تختی کی نقاب کشائی کی اور جامعہ ظلال القرآن کے لیے خیر و برکت کی دُعا کی۔ اس سادہ مگر پُروقار تقریب سے جامعہ کے مہتمم مولانا سیدعارف شیرازی ٗ نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمن سواتی ٗ مولانا عبدالعزیزاور دیگر نے بھی اظہار خیال کیا۔سید معروف شاہ شیرازی نے کہا کہ ایسے اداروں کی اشد ضرورت ہے کہ جہاں فرقہ بندی اور مسلک سے بالاتر ہوکر خالص اللہ کے دین کی دعوت دی جائے ۔ آنے والی نسلوں کو قرآن و سنت ٗ آثار صحابہ اور تاریخ اسلام سے روشناس کرایا جائے۔ اُمت مسلمہ کو اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرنے کے لیے علمی میدان میں آگے آنا ہوگا۔ علم میں رسوخ حاصل کیے بغیر کوئی قوم ترقی کی منازل طے نہیں کر سکتی۔ سید عارف شیرازی نے کہا کہ جامعہ ظلال القرآن ان شا اللہ! مستقبل میں ایک بڑا دینی علمی ادارہ بنے گا۔ عصر حاضر میںاُمت کو درپیش چیلنجزکو سمجھنے اور اُن سے عہدہ بر آ ہونے کیلیے علما کرام کی تیار ی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے جامعہ کی تعمیرات کے سلسلے میں سعودی عرب کی سارہ عبدالعزیز الغدیر کا خصوصی شکریہ ادا کیااور ان کی صحت یابی کے لیے دُعا بھی کی اور کہا کہ یہ ادارہ ان کیلیے صدقہ جاریہ ہے۔انہوں نے سعودی حکومت اور عوام کو بھی خراج تحسین بھی پیش کیا۔