کشمیریوں پر کلسٹربموں سے حملہ قابل مذمت ہے ،رانا طٰہ

68

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)جماعت اسلامی حلقہ پی پی 113کے امیر راناطٰہٰ خاں،ڈاکٹر محمد انور، میاںاعجازحسین ،میاںعتیق الرحمن،رانانذیرخاں اور دیگر نے آزاد کشمیر پر بھارتی فوج کی بمباری اور بڑے پیمانے پر کلسٹر بموں کا استعمال، عوام کے جانی اور مالی نقصان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت 7 لاکھ فوج کی درندگی، انسانیت سوز مظالم اور پلیٹ گنوں کے ذریعے نوجوانوں، بچوں کو بینائی سے محروم، خواتین کی بے حرمتی کے باوجود کشمیریوں کے جذبہ حریت کو ختم کرنے میں ناکامی کے بعد ایل او سی پر عام شہریوں پر بمباری بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے۔راناطٰہٰ خاں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کی تمام جماعتوں کا فرض ہے کہ آپس میں دست و گریباں ہونے کے بجائے اس وقت کشمیری کی سنگین صورتحال پر دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس بلاکر بھارتی ریاستی دہشتگردی کیخلاف مشترکہ لائحہ عمل اور عالمی برادری کو مودی سرکار کی درندگی اور کشمیریوں پر انسانیت سوز مظالم سے آگاہ کیا جائے۔ ڈاکٹرمحمدانور نے کہا کہ کشمیر کے عوام کو کبھی اکیلا نہیں چھوڑیں گے، گورنر راج نافذ ہونے کی باوجود کشمیر میں بڑے پیمانے پر بھارتی فوج کی جنگی کارروائیاں، ائرفورس کو الرٹ کرنے، عوام کو راشن جمع کرنے جیسے اقدامات سے کشمیر کی تحریک کو ختم نہیں کیا جا سکتا، نہ ہی کشمیریوں کو اپنے حق خودارادیت کے حق سے محروم کیا جا سکتا ہے ۔ میاںعیتق الرحمن نے کہا کہ کشمیر میں بھارتی فوج کی دہشتگردی اور ایل او سی پر بمباری کے نتائج انتہائی بھیانک ہوںگے، عالمی طاقتیں ، اقوام متحدہ فوری طور پر کشمیر کی صورتحال کا نوٹس لیکر بھاری جنگی جرائم اور مودی سرکار کے جنگی جنون کو لگام، کشمیریوں کیخلاف بھارتی جارحیت کے خاتمے کیلیے مؤثر اقدامات کرنے ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت کو بھی عالمی فورم پر بھارتی دہشتگردی اور جنگی جرائم کو بے نقاب کرنے کیلیے مؤثر سفارتکاری کو بروئے کار لانا ہوگا۔