کشمیر نجی جہاد سے نہیںفوجی جہاد سے آزادہوگا،مولانا عبدالحق ہاشمی

180

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی کی ہدایت پر بلوچستان بھر میں کشمیریوں سے یکجہتی، بھارتی دہشت گردی کیخلاف بھرپور احتجاج کیا گیا، صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں جماعت اسلامی ضلع کوئٹہ کے تحت پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ہوا، جس کی قیادت امیر ضلع حافظ نور علی نے کی۔ اس موقع پر خصوصی خطاب کرتے ہوئے امیر صوبہ مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ کشمیر نجی جہاد سے نہیں بلکہ افواج پاکستان کے جہاد سے آزاد ہوگا۔ جماعت اسلامی وملک کے عوام اس جہاد میں افواج پاکستان کے شانہ بشانہ ہوں گے۔ آزاد کشمیر بھی جہاد سے آزاد ہوا ہے اگر جہاد پر پابندی نہیں لگتی تو مقبوضہ کشمیر بھی جہاد سے ہی آزاد ہوتا۔ پوری قوم بھارتی کالے قانون کے ذریعے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کیخلاف ہیں، بھارت نے دہشت گردی کرتے ہوئے کشمیر کی خصوصی اہمیت ختم کی۔ افواج پاکستان کو جہاد کا فریضہ ادا کرتے ہوئے کشمیریوں کو مظالم ودہشت گردی سے آزاد کرنا چاہیے۔ اگر امریکا ودیگر ممالک اپنے مقاصد کے لیے دوسرے ممامک میں افواج داخل کرسکتے ہیں تو پاکستان کو بھی کشمیر میں افواج داخل کرکے کشمیروں کو مظالم سے نجات دلاکر آزاد کرنا چاہیے۔ اس جدوجہد میں عوام افواج کیساتھ ہوگی اور ملک سے بدامنی واختلافات بھی ختم ہوں گے۔ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے صوبائی نائب امرا مولانا عبدالکبیر شاکر، زاہدا ختر بلوچ، امیر ضلع کوئٹہ حافظ نور علی، این ایل ایف کے صوبائی صدر سابق سینیٹر عبدالرحیم میرداد خیل، جے آئی یوتھ کے نقیب اللہ اخوانی، محمد حلیم حماس، محمد صادق مینگل نے بھی خطاب کیا۔ مظاہرے کے اختتام پر بھارتی صدر مودی کے پتلے کو نذر آتش کردیا گیا۔ جماعت اسلامی کے زیر اہتمام حب وندر میں صوبائی جنرل سیکرٹری ہدایت الرحمن بلوچ کی قیادت میں ریلی ومظاہرے کیساتھ لورالائی میں امیر ضلع ذکریا خان ملازئی، ڈیرہ اللہ یار جعفرآباد میں محمد امین بگٹی، نصیر آباد اور ڈیرہ مراد جمالی میں خاوند بخش کی قیادت میں مظاہرے ہوئے۔ اس کے علاوہ مختلف علاقوں میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام مظاہرے، ریلیاں، جلسے واحتجاج ہوا۔ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کیساتھ صوبے کے دیگر مقامات پر مساجد میں قرار دادیں پیش ہوئیں، قرار دادوں وخطابات میں علماء کرام وجماعت اسلامی کے قائدین نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ متحد ہو کر دشمن کو جواب دیا جائے۔ ہمیں ذاتی اختلافات سے بالاتر ہو کر جرات اور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو پوری دنیا کے سامنے پیش کرنا چاہیے۔ ہندوستان نے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو ختم کرکے سلامتی کونسل کی قراردادوں کی نفی اور عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔ بھارتی ہائی کمیشن ملک بدر اور تجارت معطلی کے ساتھ ساتھ فضائی حدود کو بند اور بھارت کے ساتھ ہر قسم کے تعلقات کو مکمل طور پر ختم کیا جائے۔ بھارت کی متعصبانہ پالیسیوں نے خطے میں ایٹمی جنگ کے حالات پیدا کردیے ہیں۔ عالمی برادری نے اگر اب بھی نہتے کشمیریوں کے لیے آواز بلند نہ کی تو اس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔ بھارت نے پاکستان کی سلامتی پر وار کیا ہے، اس کوبھرپور جواب دیا جانا چاہیے۔ جماعت اسلامی ہمیشہ سے یہ بات کہہ رہی ہے کہ بھارت پاکستان کا دوست نہیں بلکہ دشمن ملک ہے، جس نے ہمیشہ پاکستان کے مفادات کو زچ کیا ہے۔ بھارت کے ساتھ دوستی، پیار، محبت اور امن کی بات کرنے والے آج کہیں نظر نہیں آتے۔ بھارت نے کشمیریوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔ جماعت اسلامی کشمیریوں کی پشتیبان ہے اور ہم ہمیشہ کشمیر کی آزادی اور حق خودارادیت کی حمایت جاری رکھیں گے۔ حکومت سفارتی خطوط بھجوائے اور پوری صلاحیت سے مسئلہ کشمیر کو دنیا کے سامنے اجاگر کیا جائے لیکن کشمیر اب بھی جہاد سے ہی آزاد ہوگا جہاد کے بغیر کشمیر کی آزادی ناممکن ہے۔ دوست ممالک کو فوری طور پر اعتماد میں لے کر آگے کی حکمت عملی بنانی چاہیے تھی مگر بدقسمتی سے ناتجربہ کار ی کے باعث حکمرانوں نے قوم کو مایوس کیا ہے۔