کسی ایک کشمیری نے بھی مودی کے فیصلے کی تائید نہیں کی،بھارتی صحافی

63

سرینگر (مانیٹرنگ ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں موجود بھارتی صحافی نے پوری دنیا کو زمینی حقائق سے آگاہ کر کے بھارتی پراپیگنڈا بے نقاب کر دیا۔اس حوالے سے مقبوضہ کشمیر میں موجود ایک بھارتی صحافی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ مقبوضہ کشمیر کے حالات بتارہا ہے۔بھارتی صحافی نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ میں کشمیر سے کوئی ایک شہری ڈھونڈنے کے لیے کوشاں ہوں جو بھارتی فیصلے کی تائید کر سکے۔بھارتی صحافی کا کہنا ہے کہ کشمیری عوام نے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے اور وہ اس معاملے پر بالکل بھی بھارتی حکومت کے حامی نہیں ہیں۔یہاں کے کئی سیاسی رہنماؤں کو گرفتار کر لیا گیا ہے جن میںدو سابق وزیر اعلیٰ اور دیگر سابق وزیر شامل ہیں کیونکہ وہ آرٹیکل 370 کے خاتمے کے فیصلے کی مخالفت کر رہے تھے۔کشمیر میں سیاست اور بیانیہ اس فیصلے کے بعد ہمیشہ کے لیے بدل چکا ہے۔وہ لوگ جو پہلے بھارتی حکومت کی حمایتی تھے۔جو جموریت کے حمایتی تھے۔جنہوں نے ہمیشہ متحدہ ہندوستان کی حمایت کی۔وہ اب بالکل دوسری طرف ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کے اس فیصلے کے بعد وہ اپنا بیانیہ کھو چکے ہیں وہ اپنی سیاست بھی کھو چکے ہیں۔جب کہ وادی میں رہنے والے عام لوگ بہت برے حالات میں ہیں۔انہیں صرف ایمرجنسی کی صورت میں ہی باہر نکلنے کی اجازت ہے۔یہاں پر انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے۔بھارتی صحافی مقبوضہ کشمیر کے زمینی حقائق بتاتے ہوئے کہتا ہے کہ نئی دہلی میں یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ کشمیری اس فیصلے پر بہت خوش ہیں لیکن ایک بار یہ کرفیو ہٹنے دیں پھر کشمیری بتائیں گے کہ ہم کس قدر خوش ہیں۔
بھارتی صحافی