ریکوڈ ک پھر ٹی سی سی کے سپرد کرنا آئین سے غداری ہوگی، سپریم کورٹ بار

65

کوئٹہ(آن لائن)سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کے صدر امان اللہ کنرانی نے کہا ہے کہ ریکوڈک کو ایک بار پھر ٹی سی سی کے سپرد کرنا آئین پاکستان کے ساتھ غداری ہوگی ٹی سی سی ایک فراڈ کمپنی ہے ۔ ٹیتھیان کے پیچھے ایک مخصوص لابی کار فرما ہے جو سونے کی قیمتیں کنٹرول کرنا چاہتی ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے بلوچستان ہائیکورٹ کے بار روم میں پریس کانفر نس کرتے ہوئے کیاامان اللہ کنرانی نے کہا کہ ریکوڈ ک معاملے پر یک طرفہ حقائق پیش کر کے منصوبہ ایک بار پھر ٹی سی سی کو دینے کی تیاریاں کی جارہی ہیں جو کہ آئین پاکستان کے ساتھ غداری ہے سپریم کورٹ کا ٹی سی سی سے متعلق واضح فیصلہ نمبر پی ایل ڈی 641/2013موجود ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اس کمپنی کے پیچھے بارک گولڈ اور انٹوفاگسٹا نامی کمپنیاں ہیں جو دنیا بھر میں سونے کی مارکیٹ میں اپنی اجارہ داری قائم رکھنا چاہتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ٹی سی سی نامی کمپنی کمپنی کو2003ء میں ایک ہزارکلو میٹر رقبے کا علاقہ الاٹ کیا گیا جس میں ٹی سی سی کو تلاش کا لائسنس جاری کیا گیا اور پھر کمپنی نے2011ء میں جب کمپنی نے رپورٹ حکومت کو جمع کروانی تھی تو انہوں نے محض 5کلو میٹر علاقے کی رپورٹ حکومت کو دی کمپنی نے دومقامات ایچ 14اور ایچ 15کے بارے میں بتایا کہ یہاں 260ملین ڈالر کے معدنی ذخائر ہیں جن کی مدت 30سال تک ہے لیکن اس کے برعکس جیولاجیکل سروے آف پاکستان کی رپورٹ کہتی ہے کہ علاقے میں 1ہزار ارب ڈالر کے معدنی ذخائر ہیں جن کی مدت 300سال تک ہے۔اس رپورٹ پر بلوچستان حکومت نے ٹی سی سی سے معائدہ منسوخ کردیا، اب ٹی سی سی نے فورم کے ذریعے پاکستان پر 6ارب ڈالر جرمانہ عایدکردیا ہے، ادائیگی کے لیے بھی اس کمپنی کو پاکستان میں ہائی کورٹ میں رجوع کرنا ہوگا لیکن حکمران طبقہ ایسا ظاہر کررہا ہے کہ یہ شاید پاکستان کو یہ جرمانہ لازمی ادا کرنا ہے ۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملکی وسائل کو لوٹ مار سے بچائیں ۔
سپریم کورٹ بار