مقبوضہ کشمیرکے حالات سنگین تر ہورہے ہیں ،ڈاکٹرخالد محمود خان

57

ہجیرہ(وقائع نگار خصوصی)جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیرکے امیر ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہاہے کہ مقبوضہ کشمیرکے حالات سنگین تر ہورہے ہیں عالمی برادری خاموشی کا روزہ توڑ کر عملی اقدامات کرے، 17روز سے مسلسل کرفیو کی وجہ سے خوراک ،ادویات اور بچوں کا دودھ ناپید ہوچکاہے،ایک کروڑ انسانوں کو مودی نے 15لاکھ فوج اور آر ایس ایس کے غنڈوں سے یرغمال بنایا ہواہے ،کشمیرایک قید خانے میں تبدیل کردیاگیاہے ، حکومت آزاد کشمیرمتاثرین اکھوڑبن کو بھی لیسوا کے متاثرین کی طرح معاوضے اور بحالی کا اہتمام کرے۔ان خیالات کااظہارانہوںنے متاثرین اکھوڑبن سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔سلائنڈنگ سے متاثرہ علاقے کے دورے کے دوران امیر ضلع پونچھ سجاد انور اور دیگر قائدین ہمراہ تھے۔اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہاکہ پاکستان اور آزاد کشمیر حکومت مقبوضہ کشمیرکی صورت حال کے حوالے سے کچھ فوری اقدامات کرے تاکہ کشمیریوںکی زندگیوں کو بچایا جاسکے،انسانی حقوق کی تنظیمیں اوراو آئی سی اپنے نمائندوں کو کشمیربھیجے ،انہوںنے کہاکہ آزاد کشمیراور مہاجرین کے لاکھوں افراد تیار بیٹھے ہیں صرف کال کی انتظار میںہیں،لاکھوں کشمیریوں نے سیز فائر لائن کی طرف مارچ کیاتو پھر حالات جو بھی ہوںگے اس کی ذمے دار عالمی برادری اور عالمی دہشت گرد مودی ہوں گے ،کشمیریوںنے تمام تر مشکل حالات کے باوجود یہ کوشش کی کہ عالمی برادری پرامن طریقے سے بھارت کو قائل کرنے میں کامیاب ہوکہ وہ اپنے عہد کے مطابق کشمیریوں کو بنیادی حق دے مگر بھارت اور اب مودی کوئی بات ماننے کے لیے تیار نہیں ہیں الٹا کشمیرکو ضم کرلیا،اس کے بعد کشمیریوںکے پاس مسلح جہاد کے علاوہ کوئی اپشن نہیں ہے،انہوںنے کہاکہ کشمیری گزشتہ دو سوسال سے میدان میں ہیں،ان کو کوئی شکست نہیں دے سکتا،ہندوستان اور مودی اپنے دل ودماغ سے یہ خیال نکال دیں کہ وہ طاقت کی بنیاد پر کشمیریوںکو غلام رکھ لیںگے،کشمیرنے آزاد ہونا ہے یہ نوشتہ دیوار ہے، مودی اور بھارت نے اس نوشتہ دیوار کو نہ پڑھا تو ان کا حشر بہت برا ہوگا،ہندوستان نام کا ملک دنیا کے نقشے پر موجود نہیں ہوگا،اگر کچھ بچا تو ایک آدھ ریاست ہوگی۔ برہمن سامراج نے خود ہندوستان کے اندر اقلیتوں اور چھوٹی ذاتوںسے جو سلوک کیا وہی ہندوستان کو توڑ دے گا۔ کشمیرکی آزادی بھارت کی تباہی کا عنوان بنے گی۔