پاکستان قرآن وسنت کے نظام کے بغیر فلاحی ریاست نہیں بن سکتا،میاں اجمل

33

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)جماعت اسلامی حلقہ پی پی115کے امیر میاںاجمل حسین بدر ایڈووکیٹ،جنرل سیکرٹری یوسف گل پراچہ نے کہا ہے کہ پاکستان قرآن وسنت کے نظام کے بغیر فلاحی ریاست نہیں بن سکتا۔ موجودہ حکومت بار بار مدینہ کی ریاست کی بات کرتی ہے، ریاست مدینہ کا خواب شرمندہ تعبیر کرنا ہے تو تمام شعبوں میں قرآن وسنت کے رہنما اصولوں کو اپنانا ہوگا۔ سود سے پاک معیشت کی طرف بڑھنا ہوگا۔ قرآن کے احکامات پر عمل کیے بغیر فلاحی ریاست کا تصور ادھورا ہے۔ حکمرانوں نے اگر ملک کو مدینہ جیسی فلاحی ریاست بنانے کے وعدے سے انحراف کیا تو ان کا انجام بھی ماضی کے حکمرانوں جیسا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ اور اسکے رسول کا نظام ہی بہترین نظام ہے۔ بد قسمتی سے اسلام کے نام پر وجود میں آنے والے ملک میں انگریزوں کا نظام رائج ہے۔ ہر دور حکومت میں جماعت اسلامی نے غلبہ اسلام کی جدوجہد کی اور آئندہ بھی مقاصد کے حصول تک جاری رکھے گی۔ اللہ کی رسی کو چھوڑ کر پاکستان کے حکمرانوں نے کفار کے نظام کو اپنانے کی کوشش کی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج 72 برسوں بعد بھی ہم اپنی منزل سے کوسوں دور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت پاکستان کے اسلامی تشخص کو تبدیل کیا جارہا ہے۔ کچھ نام نہاد این جی اوز اورمکتبہ فکر کے لوگ، جنہیں کشمیری مسلمانوں کی قربانیاں تونظر نہیں آتیں مگر انہیں پاکستان کے اندرمظالم اور بہت ساری خرابیاں ضرور دکھائی د یتی ہیں۔رہنمائوںنے مزید کہا کہ پاکستان نازک دور سے گزر رہا ہے۔ بھارت سمیت دنیا بھر کے کفار کو پہلی اسلامی ایٹمی ریاست کا وجود برداشت نہیں ہورہا، اس لیے وہ پاکستان کیخلاف مسلسل سازشوں میں مصروف ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ ان قوتوں کو منہ توڑ جواب دیاجائے۔ قائد اعظمؒ نے قرآن و سنت کو پاکستان کا آئین قرار دیا تھا، ہمیں اس کے عملی نفاذ کی جدوجہد کرنی ہوگی۔