بھارت کیلیے فضائی حدود کی بندش پر صرف غور کرنا مسئلے کا حل نہیں

58

پشاور (وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ حکومت کی ناکام معاشی پالیسی کی وجہ سے ایک سال میں مالیاتی خسارے میں ریکارڈ 8.9فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔ معاشی پالیسی کا یہی حال رہا تو بہت جلد پاکستان کا دیوالیہ نکل جائے گا۔ شرح سود میں اضافے اور غیر مقبول معاشی فیصلوں سے عملاًپاکستان کے معیشت کی موت واقع ہوچکی ہے۔ بھارت کے لیے فضائی حدود کی بندش پر صرف غور کرنا مسئلے کا حل نہیں، حکومت بھارت کے ساتھ فضائی حدود اور اس کا سفارتخانہ فوری طورپر بند کرنے کا اعلان کرے۔ سفارتخانہ اور فضائی حدود کی بندش میں تاخیر سے اندازہ ہورہا ہے کہ دال میں کچھ کالا ہے۔ کشمیر کا معاملہ ہر جمعہ کو آدھے گھنٹے کے احتجاج سے حل نہیں ہوگا، کشمیر کی آزادی کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ محرم کے بعد پورے خیبر پختونخوا کے ہر ضلع میں کشمیر کانفرنسز کے ذریعے قوم کو بیدار کریں گے۔ کشمیر کے معاملے پر حکومت کسی قسم کی کوتاہی کا سوچے بھی نہیں، حکومت نے مسئلہ کشمیر پر عوام کی ترجمانی نہ کی تو اسلام آباد کا رخ کریں گے۔ ان خیالات کا اظہا انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور سے جاری کیے گئے اپنے ایک بیان میں کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کلرکوں کے حوالے کردی گئی ہے، جن کی ناقص حکمت عملی کی وجہ سے ملک قرضوں کی دلدل میں دھنس گیا ہے اور مہنگائی میں ہوشربا اضافہ ہوگیا۔ بابو ؤں نے ملک کو پہلے آئی ایم ایف کی جھولی میں ڈالا ، اب ان کی بدولت مالیاتی خسارے میں ریکارڈ اضافہ ہوگیا ہے۔ آئی ایم ایف کے کارندوں سے ملکی معیشت چلانا ملک کا بٹھہ بٹھانے کی کوشش ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے چترال سے لے کر کراچی تک قوم پر مہنگائی کا سونامی مسلط کیا ہے۔ عمران خان نے جس طرح چیخیں نکلوانے کا وعدہ کیا تھا وہ پورا ہورہا ہے اور پورے ملک میں عوام کی چیخیں نکل رہی ہیں۔ آئی ایم ایف مارکہ معیشت نے ملک کی اکانومی کا بیڑا غرق کردیا۔ چینی، چاول، گھی، گیس، پیٹرول، ڈیزل سمیت ضرورت کی ہر چیز مہنگی ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان قانونی، سفارتی اور سیاسی طور پر اس مسئلے کو پوری دنیا میں اٹھائے۔ دنیا بھر میں وفود بھیجے تاکہ کشمیریوں پر ہونے والے بھارتیظلم و جبر اور بھارت دہشت گردانہ کارروائیوں کو آشکار کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کا مقبوضہ کشمیر میں نہتے مسلمانوں کا قتل عام اور مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کے لیے لاکھوں ہندوؤں کو کشمیر میں لاکر بسانے کا مذموم منصوبہ اور مقبوضہ وادی میں اپنی فوج بڑھانے کے ساتھ ساتھ وادی کے دونوں اطراف تباہ کن اسلحہ کا استعمال جارحیت کی بدترین مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کی حمایت سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، اس کو پاکستان کا حصہ بنانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔