پی ٹی آئی کی حکومت اصل میں سرمایہ داروں کی حکومت ہے،سینیٹر مشتاق خان

65

پشاور (وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف ایف آئی آر کٹنی چاہیے۔ کشمیر کے اسٹیٹس کو بدلنے کی بات کو چھوڑ کر بھارت سے کرفیوختم کرنے کے بعد مذاکرات کی درخواست کا مطلب بھارتی اقدام اور کشمیر پر بھارتی تسلط کو تسلیم کرنا ہے۔ حکومت کا ایک سال کا مالیاتی خسارہ 4345ارب روپے سے تجاوز کرگیا ہے جو 40سال میں سب سے زیادہ ہے۔ حکومت نے کس خوشی میں مختلف کمپنیوں کے ذمے واجب الادا 228ارب روپے معاف کیے؟ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ اور تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ ختم ہونے کے بعد عوام سے بٹورے گئے 456ارب روپے حکومت اور سرمایہ داروں نے انصاف سے تقسیم کردیے۔ 228ارب حکومت نے لیے جبکہ 228ارب سرمایہ داروں کی جیب میں چلے گئے۔ جب منصوبہ ہی نہیں رہا تو پیسے عوام کو واپس ملنے چاہیے تھے لیکن حکومت نے اس رقم اپنے چہیتوں کو خوش کیا۔ ثابت ہوگیا کہ پی ٹی آئی کی حکومت سرمایہ داروں کی حکومت ہے، سرمایہ داروں کے لیے ہے اور سرمایہ داروں کے ذریعے سے ہے۔جے آئی یوتھ کے نوجوان سوشل میڈیا پر جماعت اسلامی کی دعوت کے لیے سرگرم عمل ہوں۔ نوجوانوں کو جماعت میں شامل کریں اور لوگوں کو بتائیں کہ حکومت ناکام ہوچکی ہے اور جماعت اسلامی ہی متبادل ہے۔ سوشل میڈیا پر شائستہ انداز میں اپنی دعوت پھیلائیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور میں جے آئی یوتھ خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام اضلاع کے سوشل میڈیا انچارجز کے لیے منعقدہ ایک روزہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ورکشاپ میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل عبدالواسع، ڈپٹی سیکرٹری جنرل صہیب الدین کاکا خیل، جے آئی یوتھ کے صوبائی صدر صدیق الرحمن پراچہ، سیکرٹری جنرل حفیظ اللہ اور نائب صدر مشتاق محمد سمیت دیگر ذمے داران شریک تھے۔ ورکشاپ سے جے آئی یوتھ کے مرکزی صدر زبیر گوندل نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ حکومت نے دنیا بھر میں پاکستان کو بے عزت کردیا ہے۔ حکومت اور اپوزیشن ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، ہم اپوزیشن اور حکومت دونوں کے خلاف ہیں، اپوزیشن بھی جب حکومت میں تھی تو وہی سب کچھ کررہی تھی جو آج پی ٹی آئی کی حکومت کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر حکومتی بے حسی کسی بڑے گیم پلان کا حصہ معلوم ہورہی ہے۔ یوں لگ رہا ہے کہ جسے جو کردار ملا ہے وہ اسے بخوبی نبھا رہا ہے۔ کشمیر کے مسئلے پر خاموشی کشمیر کاز اور شہداء کے خون سے غداری ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی یوتھ کے کارکن نوجوانوں کو ہدف بنائیں اور ان کے ذریعے سوشل میڈیا پر جماعت کے مؤقف اور اس کے کردار کے بارے میں دنیا کو بتائیں ۔ سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں تک پہنچیں اور ان کو حکومت کا اصل چہرہ دکھائیں۔