حکومت ِ پاکستان شملہ معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کرے

38

فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی)جماعت اسلامی یوتھ وومن ونگ کے زیراہتمام یوتھ کنونشن جڑانوالہ روڈ پرمنعقد ہوا۔کنونشن میںیوتھ منسٹری،بیت بازی،پینٹنگ مقابلہ اور دیگر پروگرامات بھی ہوئے ۔اس موقع پر پوزیشن ہولڈرز طالبات میںٹیلنٹ ایوارڈز بھی تقسیم کیے گئے۔کنونشن سے جے آئی یوتھ پنجاب کی صوبائی نائب صدر صائمہ قدوس،جماعت اسلامی کی قائمقام ضلعی ناظمہ فوزیہ محبوب، صوبہ پنجاب کی نائب ناظمہ بشریٰ صادقہ اوردیگررہنمائوں نے خطاب کیا،جبکہ بچیوںنے کشمیروں سے اظہاریکجہتی کیلیے مختلف ٹیبلوبھی پیش کیے۔شرکا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے صائمہ قدوس نے کہاکہ کشمیرپاکستان کی شہ رگ ہے ، ہماری مائیں بہنیںپاکستان کی بقا کیلیے اپنی جان ومال قربان کررہی ہیں،پاکستان سے الحاق کیلیے مظاہرے کرنے والی ان پاکباز خواتین کی عزتوں کو بھارتی فوجی پامال کررہے ہیں لیکن پوری دنیاکے مسلمان خواب غفلت میں پڑے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جب تک کشمیرآزادنہیں ہوگاپاکستان کی تکمیل مکمل نہیں ہوگی۔ جماعت اسلامی کے نوجوانوں نے کشمیر کی آزادی کیلیے ہزاروںکی تعدادمیں قربانیاں دیں ہیں پاک فوج قدم بڑھائے ہمارے بھائی اب بھی کشمیرکے لیے ان کے ساتھ شانہ بشانہ چلیں گے۔ضلعی ناظمہ فوزیہ محبوب نے کہاکہ کشمیریوں کی آزادی کی جدو جہد تمام عالمی اور عالمی قوانین کے تحت جائز اور قانونی جدو جہد ہے اور جب مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی افواج موجود ہے تو پاکستانی فوج کو بھی وہاں ہونا چاہیے۔ہماری فوج دنیا کی ایک بہترین اور با صلاحیت فوج ہے۔ حکومت ِ پاکستان شملہ معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کرے۔ حکومت ایل او سی پر لگی 450کلو میٹر کی باڑھ کو ختم کرنے کے لیے عملی اقدامات کرے اور یہ باڑھ ختم کرے،5اگست کو بھارتی حکومت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کر کے مقبوضہ وادی کو انڈین یونین کا حصہ بنایا، اس دن سے آج تک جماعت اسلامی کارکنان اور ذمے دار بیدار ہیں اور عوام کو متحرک کررہے ہیں اورکشمیریوں کو حوصلے دے رہے ہیں اور یہ پیغام دے رہے ہیں کہ وہ خود کو تنہا نہ سمجھیں۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ حکومت کشمیریوںسے اظہاریکجہتی کرتے ہوئے عملی اقدامات کرے اوربھارت کیلیے پاکستان کی فضائی حدود بند کی جائے،بھارتی سفیرکوملک بدرکرکے پاکستانی سفیرکوواپس بلایاجائے،انڈین چینل اورمصنوعات کا بائیکاٹ کیاجائے،پاکستان کے راستے افغانستان تجارت کا راستہ بندکیاجائے،تجارتی تعلقات ختم کیے جائیں۔