مظفرآباد (صباح نیوز) ترک صحافیوں اور میڈیا پرسنز کے 20 رکنی وفد کا لائن آف کنٹرول چکوٹھی کا دورہ، وفد کو بھارت کی طرف سے آزاد کشمیر کی شہری آبادی پر گولا باری کے واقعات اور اس کے نتیجے میں پیدا شدہ صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ترک صحافیوں کے وفد سے بھارتی فائرنگ اور گولا باری سے متاثرہ افراد نے بھی ملاقات کی اور وفد کو جانی و مال، مویشیوں اور فصلوں کے نقصان سے آگاہ کیا۔ متاثرین نے کہا کہ عالمی میڈیا بھارت کی اس جارحیت کو عالمی سطح پر بے نقاب کرے۔ وفد نے چکوٹھی سے واپسی پر سینٹر ل پریس کلب کا دورہ بھی کیا۔ اس موقع پر صدر سینٹرل پریس کلب نے وفدکو خوش آمدید کہا۔ صدر پریس کلب نے وفد کو مقبوضہ کشمیر میں 45 روز سے جاری مکمل لاک ڈائون اور مقامی وعالمی میڈیا پر پابندی اور فوجی مظالم سے آگاہ کیا۔ ترک وفد کے سربراہ جوکان گاچر نے کہاکہ عالمی برادری کومقبوضہ جموں وکشمیر کی بگڑٹی صورتحال کا نوٹس لینا چاہیے تاکہ لوگوں کے مصائب میں کمی آئے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے متعلق ترک کمیونٹی کو آگاہ کر دیا ہے۔ ایک خاتون صحافی میروی سبنم نے کہا کہ عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق اور انسانی مصائب کی بگرٹی صورتحال کا نوٹس لینا چاہیے۔ جموں و کشمیر میں رائے شماری کے متعلق اقوام متحدہ کی 18 قراردادیں موجود ہیں جن کی بھارت کوئی پروا نہیں کر رہا۔ انہوں نے کہا کہ اگر عالمی برادری نے صورتحال کا نوٹس نہ لیا تو یہاں جنگ کا خطرہ موجود ہے۔ جنگ سے بچنے کیلیے عالمی برادری کو کردار ادا کرنا چاہیے۔
ترک صحافی