حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) کشمیریوں کی جدوجہد آزادی منزل کے قریب ہے اب وہ وقت دور نہیں جب کشمیر پاکستان کا حصہ ہوگا۔ پوری قوم بلا تفریق کشمیریوں کی پشتیبان ہے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ہم ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار گورنمنٹ کالج یونیورسٹی حیدرآباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر الدین شیخ نے ’’کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ کے عنوان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شعبہ بزمِ ادب جی سی یونیورسٹی حیدرآباد کے زیر اہتمام یوم یکجہتی کشمیر منایا گیا۔ اس سلسلے میں ایک پروگرام اسمبلی ہال میں منعقد کیا گیا، جس کی صدارت وی سی پروفیسر ڈاکٹر ناصر الدین شیخ کررہے تھے جبکہ مہمان خصوصی انٹرنیشنل کشمیر کاز کمیٹی اور یوتھ کونسل پاکستان کے چیئرمین عتیق راجا تھے۔ پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن، نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور قومی ترانے سے کیا گیا۔ ڈاکٹر ناصر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام نے بھارتی مظالم کا سینہ سپر ہوکر مقابلہ کررہے ہیں اور انہوں نے ثابت کردیا کہ بھارت کی آٹھ لاکھ فوج کے مظالم کے باوجود وہ آزادی سے کم پر راضی نہیں اور ان کے دل اور مستقبل پاکستان سے جڑا ہے، لہٰذا کشمیر بنے گا پاکستان۔ عتیق راجا نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کا قتل عام تو کرسکتا ہے مگر ان کے جذبے کو نہیں دبا سکتا۔ 46 دن کے کرفیو نے دنیا پر جہاں بھارتی مظالم کو بے نقاب کیا ہے وہیں جدوجہدِ آزادی کو مہمیز ملی ہے۔ کشمیریوں کے جنازے پاکستان کے سبز ہلالی پرچم میں دفنائے جارہے ہیں، کشمیریوں کی نسل کشی بھی کشمیری کے عوام کا جذبہ حریت دبانے میں بھارت ناکام ہے۔ کرفیو اٹھنے کی دیر ہے تحریکِ آزادی فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگی۔ طلبہ نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ظلم و ستم پر مبنی ٹیبلو پیش، نغمے پیش کیے۔ اردو، سندھی اور انگریزی تقاریر میں قومی جذبات و احساسات کی بھر پور ترجمانی کی۔ اس موقع پر پروفیسر ادریس شر، پروفیسر شاہ نواز منگی، پروفیسر ڈاکٹر شاہ انجم بخاری، پروفیسر امتیاز سومرو نے بھی خطاب کیا۔