کشمیریوں پر ایک ایک دن قیامت کا گزر رہا ہے،حسن بلال ہاشمی

42

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم ڈویژن حسن بلال ہاشمی اورجنرل سیکرٹری برادرحسیب خالد نے کہاہے کہ کشمیریوں پر ایک ایک دن قیامت کا گزر رہا ہے مگر ہمارے حکمران زبانی جمع خرچ کے علاوہ کچھ نہیں کر رہے۔ آخری گولی تک لڑنے اور آخری حد تک جانے کی باتیں کرنے والے پہلا قدم اٹھانے کو تیار نہیں، آخری گولی چلانے کی نوبت تو اس وقت آئے گی جب پہلی گولی چلے گی۔ کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے لگانے اوراپنے شہید بیٹوں کو سبز ہلالی پرچم میں دفن کرنے والے پاکستان کی راہ دیکھ رہے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ 50 دن گزر گئے لوگ بھوک پیاس اور بیماریوں سے مر رہے ہیں۔ خوراک نہ ادویات، بھارت کی غاصب فوج نے ڈیڑھ ماہ میں 15 ہزار نوجوانوں کو غائب اور سیکڑوں بچیوں کو اٹھا لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر زندہ رکھاہوا ہے۔ 72 سال سے الجھے ہوئے کشمیر کے مسئلے کو پاکستانی حکمرانوں نے کبھی بھی اپنی پہلی ترجیح نہیں بنایا اس وقت بھی بھارت نے 80 لاکھ کشمیریوں کو محبوس اور محصور کر رکھاہے اور لوگ اپنے مردوں کو بھی گھروں میں دفنانے پر مجبور ہیں مگر ہمارے حکمران بیانات اور تقریروں سے آگے نہیں بڑھے۔ حکمرانوں نے غفلت اور بزدلی کا مظاہرہ کیا اگر وہ جہاد کا راستہ اختیار کرتے تو اب تک کشمیر آزاد ہو چکا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو ٹویٹس اور واٹس ایپ کے بجائے سلامتی کونسل کے رکن ممالک کا دورہ کر کے عالمی برادری کو کشمیریوں کی پشت پر کھڑا کرنا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کی خود فریبی اور سادگی کی انتہا ہے کہ وہ دنیا کے ایک جھوٹے اور اسلام دشمنی میں تمام حدیں پار کر جانے والے ٹرمپ سے خیر خواہی کی امید لگائے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا بھارت کی سرپرستی نہ کر رہا ہوتا تو مودی کو اتنا بڑا اقدام کرنے کی جرات نہ ہوتی۔ امریکا اوربھارت نے ایک طے شدہ منصوبے کے ذریعے ہمارے وزیراعظم کو ٹریپ کیا ہے۔