کشمیر میں کرفیو کے 50 دن ۔طبی صورتحال ابتر ۔حریت رہنما 18 ماہ نظر بند رہیں گے ،بھارتی وزیر داخلہ

65

سری نگر/ نئی دہلی (خبر ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر میں پیر کو بھی مسلسل 50 ویں روز فوجی محاصرہ اور سخت پابندیاں جاری رہیں جبکہ مواصلاتی ذرائع معطل رہے جس کی وجہ سے معمولات زندگی مفلوج رہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی کشمیر میں صحت کا شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہے اور سخت پابندیوں اورمواصلاتی ذرائع کی معطلی کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور وہ اسپتالوں تک نہیں پہنچ پا رہے۔ ٹیلیفون سروس دستیاب نہ ہونے کے سبب ایمبو لینس سروس میسر نہیں‘ا اسکول ، کالج اور یونیورسٹیاں مسلسل بند ہیں۔ انٹرنیٹ اور موبائل سروسز کی معطلی کے باعث کشمیری طلبہ کو امتحانات کی تیاری میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ قابض انتظامیہ نے 4 اگست سے ان کی گاڑیاں اپنی تحویل میں لے لی ہیں اور ابھی تک واپس نہیں کیں۔ جس کیضلعی انتظامیہ کے ایک سینئر افسر نے تصدیق کی ہے۔ مسلسل پابندیوں کی وجہ سے لوگوں کو غذائی اجناس، دودھ اور ادویات سمیت اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔شبانہ چھاپوں کے دوران نوجوانوں کو گرفتار کرکے شدید تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ دریں اثنا وزیرِ اعظم نریندر مودی نے ہیوسٹن میں کشمیری پنڈتوں کے ایک وفد سے ملاقات کی۔ کشمیری پنڈتوں سے ملاقات میں نریندر مودی نے کہا کہ آپ لوگوں نے بہت تکالیف اٹھائی ہیں‘ اب ہم سب مل کر نیا کشمیر بنائیں گے۔ کشمیری
پنڈتوں کے وفد نے ایک میمورنڈم کی صورت میں اپنے مطالبات بھارت کے وزیر اعظم کو پیش کیے جس میں ان کی واپسی کو یقینی بنانے کے لیے ٹاسک فورس بنانے کا مطالبہ بھی شامل تھا۔ علاوہ ازیں بھارت کے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جموں و کشمیر کی نیم خود مختاری کے خاتمے کو ایک بار پھر درست قرار د یتے ہوئے کہا ہے کہ دفعہ 370 اور 35 اے بھارت کے ساتھ ریاست کے الحاق کی راہ میں رکاوٹ تھیں‘ حریت رہنما 18ماہ نظر بند رہیںگے۔ کشمیر کا ایک حصہ پاکستان کے زیر انتظام ہونے پر انہوں نے سابق وزیر اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو کو مورد الزام ٹھہرایا۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ مسئلہ پیدا ہی نہیں ہوا ہوتا اگر نہرو نے پڑوسی ملک کے ساتھ بے وقت سیز فائر کا اعلان نہ کیا ہوتا۔ ان کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد سے اب تک ایک بھی گولی نہیں چلائی گئی ہے‘اب دہشت گرد ختم ہو جائیں گے۔سابق مرکزی وزیر اور سینئر سیاست داں یشونت سنہا نے الزام عاید کیا ہے کہ صرف ریاستوں کے انتخابات جیتنے کے لیے ہی دفعہ 370کو ختم کیا گیا۔ بھارتی کانگریس کے رہنما آنند شرما نے نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نریندر مودی کی پالیسی بھارتی مفادات کے منافی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق کانگریسی رہنما آنند شرما نے ہیوسٹن میں مودی کے جلسے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی امریکا میں ہمارے نمائندے ہیں ‘کسی کے انتخابی مہم کے اسٹار نہیں ہیں۔