خیبرپختونخوا ،آئس نشے کی گونج صوبائی اسمبلی تک پہنچ گئی

85

پشاور (وقائع نگار خصوصی) نائب امیر جماعت اسلامی وممبرصوبائی اسمبلی خیبرپختونخوا عنایت اللہ خان نے سراج الدین خان اور حمیر ہ خاتون کے ساتھ مشترکہ طور پر آئس نشے کے خلاف صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ میں تحریک التوا جمع کرادی ۔ تحریک التوا میں صوبائی حکومت کی توجہ اس جانب مبذول کراتے ہوئے کہا ہے کہ آئس نشے کی وجہ سے عوام اور بالخصوص والدین ، طلبا اور طالبات میں شدید تشویش او راضطراب پایا جارہا ہے ۔ آئس نشہ جس تیزی کے ساتھ پشاور سمیت پورے صوبے میں پھیل رہاہے اور بدقسمتی سے اس نشے کا شکار اسکولوں ، کالجز اور یونیورسٹی کے طلبا اور طالبات ہورہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ آئس اسمگلنگ کے دوران پکڑی جانے والی آئس پر چیک انیڈ بیلنس سے متعلق مناسب قانون نہ ہونے کی وجہ سے پولیس اہلکار بھی آئس نشے کے لت میںمبتلا ہونے لگے ہیں ۔ عنایت اللہ خان نے اس موقع پر کہا کہ تعلیمی اداروں اور عام معاشرے میں آئس نشے کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے اس نشے کے روک تھام کے لیے حکومت تعلیمی اداروں کے اندر او رباہر نہ صرف موثر اقدامات اٹھائیں بلکہ آگاہی مہم اور سیمینارز کے ذریعے لوگوں میں اس کے خلاف شعور بیدار کریں ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میںگزشتہ دو سالوں کے دوران اس نشے کے عادی افراد میں اضافہ ہوا ہے اور اب یہ ایک وباء کی شکل اختیار کرتا جارہا ہے جس سے معاشرے میںبگڑائو کا خطرہ پیدا ہوتا جارہاہے ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آئس نشہ کے روک تھام کے لیے مؤثر قانون سازی کرکے معاشرے سے اس وباء کا صفایا کیا جائے ۔