کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) بلدیہ کراچی کے واحد کالج’’ کراچی میڈیکل وڈینٹل کالج‘‘ ( کے ایم ڈی سی ) کے خلاف ضابطہ تعینات پرنسپل نے کالج ہفتے کو بند رکھنے کے انوکھے فیصلے پر عمل درآمد بھی شروع کردیا۔پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل قوانین پر عمل نہ کرنے پر کالج کی رجسٹریشن کسی بھی وقت منسوخ کرسکتی ہے،جس کی وجہ مستقبل میں ڈاکٹرز اور ڈینٹل سرجنز بننے کے خواہشمند طلبہ و طالبات میں تشویش پائی جاتی ہے۔ خیال رہے کہ سندھ میڈیکل یونیورسٹی، ڈائو میڈیکل یونیورسٹی و سائنسز سمیت صوبے بھر کی میڈیکل یونیورسٹیز اس سے ملحقہ کالجز میں ہفتے کی تعطیل نہیں ہوتی بلکہ درس و تدریس کا عمل جاری رہتا ہے۔ کے ایم ڈی سی میں بھی یہ سلسلہ جاری تھا لیکن خلاف قانون تعینات کیے جانے والے کالج کے پرنسپل ڈینٹل سرجن ڈاکٹر محمود حیدر نے کالج میں ہفتے کی تعطیل کرنا شروع کردی۔کالج کے سینئر پروفیسرز کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، میئرکراچی وسیم اختر اور پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کو کالج میں ہفتے کی چھٹی کا نوٹس لینا چاہیے۔ ان اساتذہ کا کہنا ہے کہ کے ایم ڈی سی میں جب سے دندان ساز محمود حیدر پرنسپل بنے ہیں اس وقت سے میڈیکل و ڈینٹل کالج کے قوانین کی خلاف ورزی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جس کی وجہ سے کالج اور اس کے 15 سو طلبہ کا مستقبل خطرے میں ہیں کیونکہ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل قوانین پر عمل نہ کرنے پر کالج کی رجسٹریشن منسوخ کرسکتی ہے۔ یادرہے کہ پی ایم ڈی سی پہلے ہی پرنسپل کی حیثیت سے دندان ساز طبیب کو تعینات کرنے پر اعتراض کرچکی ہے جبکہ اب ہفتے کے دن کی خلاف ضابطہ چھٹی پر کسی بھی وقت کالج کے خلاف کارروائی کی جاسکتی ہے۔ یہ بھی یادرہے کہ کے ایم ڈی سی کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کا بھی حکومت فیصلہ کرچکی ہے تاہم پی ایم ڈی سی کے بعض اعتراض کی وجہ سے کے ایم ڈی سی کی اپ گریڈیشن کا معاملہ التواکا شکار ہے۔
ڈینٹل کالج