حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) ایچ ڈی اے ایمپلائز یونین کے آرگنائزر اعجاز حسین، جنرل سیکرٹری عبدالقیوم بھٹی، اطہر خان چانگ، بلاول ملاح، جمیل الدین اور وحید اللہ نے اپنے مشترکہ بیان میں محمد نواز سوھو ڈائریکٹر جنرل ایچ ڈی اے کے عہدہ پر تقرر ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ایچ ڈی ایشعبہ واسا کے ملازمین گزشتہ 12 سال سے زائد عرصہ ہر آنے والے ڈائریکٹر جنرل ایچ ڈی اے اور منیجنگ ڈائریکٹر واسا سے توقع کرتے ہیں کہ وہ ان کے مسائل حل کرنے پر بھر پور توجہ دیتے ہوئے انکی ماہانہ تنخواہیں، پنشن اور دیگر واجبات کی ادائیگی کے علاوہ گزشتہ 20 سال سے ورک چارج پر رکھے گئے ملازمین کو سنیارٹی کی بنیاد پر ریگولر کروانے میں اپنا کردار ادا کریگا مگر تمام تر کوششیں اور کاوشیں کرنے کے باوجودان افسران نے شعبہ واسا کے ملازمین کے مسائل حل کروانے میں کوئی دلچسپی نہ لی جس کی وجہ سے ملازمین شدید مالی بحران میں مبتلا ہونے کی وجہ سے 12 مہینے احتجاج کرتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے ادا رے کی کارکردگی جو کہ پہلے ہی ادارے کے افسران کی نااہلی بد دیانتی اور خراب کارکردگی کی وجہ سے خراب ہے، مزید خراب ہورہی ہے، اس کے باوجود ان مسائل کو حل کرنے کی طرف کسی ذمے دار آفیسر نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جبکہ ایچ ڈی اے ایمپلائز یونین کی کوششوں سے حکومت سندھ نے تسلیم کیا کہ واٹر اینڈ سیوریج کی مد میں حکومت سندھ حیدرآباد کے سرکاری اداروں کو ہر ماہ تین کروڑ اڑتالیس لاکھ روپے دینے کی پابند ہے اور اس مد میں شعبہ واسا کے تقریباً 2 ارب سے زائد بقایاجات ہیں جو کہ ادا کیے جائیں گے مگر ہمارے ادارے کے افسران اس فیصلے پر اب تک مکمل عمل نہ کراسکے، جس کی وجہ سے اس شعبہ کے ملازمین کی تنخواہیں، پنشن اور دیگر واجبات کی ادائیگی بروقت نہیں ہورہی، ہم ڈائریکٹر جنرل ایچ ڈی اے سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس فیصلے پر عمل کروانے میں بھرپور کردار ادا کریں تا کہ شعبہ واسا کے ملازمین کے ان مسائل کا مستقل حل ہوسکے، اس کے علاوہ شعبہ واسا کے ورک چارج ملازمین کو سنیارٹی کی بنیاد پر ریگولر کرایا جائے کیونکہ شعبہ واسا کے نظام کو چلانے میں یہ ملازم کلیدی کردار ادا کررہے ہیں۔