کے ڈی اے کافلیٹوں اور دکانوں کی تعمیر کے 4 منصوبے کے آغاز کا اعلان

251

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی ( کے ڈی اے ) نے وسائل میں اضافے اور مالی بحران کے سدباب کے لیے جنگی بنیاد پر اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ جس کے تحت فلیٹوں اور دکانوں کے4منصوبوں پر جلد کام شروع کر دیا جائے گا۔ یہ بات ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے ڈاکٹر بدر جمیل نے جسارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ہوئی بتائی۔ انہوں نے بتایا ہے کہ ترجیحی
بنیاد پر ادارے کو مالی بحران سے نکالنے کے لیے کارروائی کی جارہی ہے۔ مالی بحران ختم کرنے کے لیے پلاٹوں اور فلیٹوں کی پرانی اسکیموں کے بقایا جات اور نان یوٹیلائزیشن فیس کی وصولی میں تیزی کے لیے محکمہ ریونیو وریکوری کا ڈائریکٹر تبدیل کرکے پرانے ڈائریکٹر فضیل بخاری کو تعینات کر دیا گیا ہے جنہوں رواں ماہ اب تک11کروڑ روپے کی وصولیابی کرلی ہے۔ ڈی جی نے بتایا ہے کہ پلاٹوں پر نان یوٹیلائزیشن ( این یو ایف ) میں اضافہ بھی کیا جارہا ہے اضافے کی تجویز گورننگ باڈی کو بھیج دی گئی ہے۔ امید ہے کہ گورننگ باڈی فیسوں میں اضافے کی تجویز کو منظور کرلے گی۔ ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے کا کہنا تھا کہ کے ڈی اے کو حکومت کی جانب سے ہر ماہ 20 کروڑ روپے کی گرانٹ ملنے کے باوجود تنخواہ وغیرہ کی ادائیگی اور دیگر ضروریات کے لیے ماہانہ 10 کروڑ روپے کی ضرورت ہوتی ہے جس کے لیے این یو ایف چارجز میں اضافہ کرنا ناگزیر ہوچکا ہے۔ جبکہ نئی اسکیموں کو شروع کرنے بھی ضرور ہے۔ اس مقصد کے لیے کے ڈی اے ڈی اے نے اسکیم ون ، فیڈرل بی ایریا ، کورنگی ٹاؤن شپ اور سرجانی میں فلیٹوں اور دکانوں کے نئے منصوبے متعارف کرانے کے لیے منصوبہ تیار کرلیا۔ ان منصوبوں کے لیے کنسلٹنٹ کے تقرر کے لیے ٹینڈرز طلب کیے جاچکے ہیں۔ یہ ٹینڈرز 7 اکتوبر کو کھولیں جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ان 4 پروجیکٹس میں کے ڈی اے اسکیم ون خالصتا رہائشی ہے جبکہ سرجانی ٹاؤن ، فیڈرل بی ایریا اور کورنگی میں دکانوں اور فلیٹوں کا پروجیکٹ ہوگا۔ انہوں نے بتایا ہے کہ نئے پروجیکٹس جدید سہولیات و تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے تعمیر کیے جائیں گے۔ جو شہریوں کی رہائشی اور تجارتی ضروریات پوری کرنے کے لیے مدد گار ثابت ہونگے۔