جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان کا’’اصلاح نظام تعلیم‘‘ مہم شروع کرنے کا اعلان

139

لاہور (وقائع نگارخصوصی)جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان کے منتظم اعلیٰ محمد الطاف نے کہا ہے کہ14 اگست 1947ء کے بعد آزادی کے دشمنوں نے جو خطرناک چال چلی ہے وہ نظام تعلیم کی تقسیم تھی، منقسم نظام تعلیم اور منتشر نصاب تعلیم کی وجہ سے ہم اپنی تہذیب سے دور ہوتے جا رہے ہیں،نئی نسل اسلامی روایات سے اجنبی ہوتی جا رہی ہے جو کہ ہماری آنے والی نسلوں کے لیے خطرناک ہے، اس لیے جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان کی مرکزی شوریٰ نے ششماہی کمپین ’’اصلاح نظام تعلیم ‘‘ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا سلوگن’’خودی کا رازداں ہوجا ،خدا کا ترجماں ہوجا‘‘رکھا گیا ہے ،ان خیالات کا اظہارمنتظم اعلیٰ جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان محمد الطاف نے جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ا س موقع پر ان کے ہمراہ امین عام (سیکرٹری جنرل) شمشیر شاہد ،ڈپٹی سیکرٹری جنرل سہیل ناصر منصوری اور سرفراز اجمل سمیت سیکرٹری اطلاعات عتیق الرحمن و دیگر موجود تھے اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان کی مرکزی شوریٰ نے اس مہم کو تین حصوں میں تقسیم کیا ہے مہم کے پہلے حصہ میں علمائے کرام،ڈاکٹرز ، انجینئرز،اساتذہ اور ماہرین تعلیم کے تعاون سے نئے نصاب کا مسودہ تیار کیا جائے گا ،اس سلسلے میں مرکزی شوریٰ کے ارکان ملک کے اعلیٰ تعلیم اداروں کا دورہ کریں گے،اساتذہ اور ماہرین تعلیم سے مشاور اور ان کی تجاویز جمع کیے جائیں گے، دوسرے مرحلے میں تعلیمی سیمینار منعقد کیے جائیں گے جس میں علما کرام،ڈاکٹرز ، انجینئرز ،اساتذہ اور ماہرین تعلیم سے مقالے پیش کرنے کی اپیل کی جائیگی ،جب کے تیسرے اور آخری حصہ میںان مقالہ جات کی روشنی میں ایک مسودہ تیار کرکے وزارت تعلیم اور دیگر مقتدر اداروں کے نمائندوں کو یکساں نصاب نظام و نصاب تعلیم رائج کرنے پر آمادہ کیا جائے گا۔ اس موقع پر منتظم اعلیٰ جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان محمد الطاف نے مزید کہا کہ افراد اور اقوام کی زندگی میں تعلیم کو بنیادی حیثیت حاصل ہے کیوں کہ تعلیم ہی وہ بنیادی چیز ہے جس کی وجہ سے افراد اقوام اپنے نصب العین ،معیشت ،تہذیب،اخلاق و معاشرت کا اظہار کرتے ہیں ،لیکن بدقسمتی سے ستر سال گزرنے کے بعد بھی ہم آج وہی کھڑے ہیں جہاں ہم ابتدا میں کھڑے تھے ایسے وقت کا تقاضا ہے کہ نظام تعلیم کی اصلاح کی جائے اور اور ایک ایسا نظام و نصاب تعلیم بنایا جائے جو عصری ضروریات کے ساتھ ساتھ قرآن و سنت کے تقاضوں کو بھی پورا کرے۔انہوں نے کہاکہ کشمیرکے حوالے سے پورا پاکستان ایک پیج پر ہے ،انڈیا کی یہ بھول ہے کہ پاکستان اس معاملے پر دباؤ میں آجائے گا مودی یہ چاہتا ہے کہ آزاد کشمیر کی آئینی حیثیت پر بھی ڈاکہا ڈالا جائے ، انڈیاآزاد کشمیر پر بھی ہیوی گولہ باری کر کے وہاں کے مظلوم لوگوں کو شہید کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ ا قوام متحدہ مسلمانوں کے لیے نہیں بنی پوری دنیا میں مسلمانوں پر ظلم و بربیت کی انتہا کر دی گئی ہے لیکن اقوام متحدہ خواب غفلت سے نہیں بیدار ہو رہا ،انڈیاپاکستان کو پوری دنیا میں اکیلا کرنا چاہتا ہے لیکن مودی کا یہ خواب کبھی پورا نہیں ہو گا ،انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی22کر وڑ عوام ملک میں اسلام کا نفاذ چاہتی ہے سیکولر لابی نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے،ملک میں کرپشن، ظلم و استحصال، جھوٹ اور سود کا نظام ہے تو اس کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جو اسلام کی بجائے یہاں انگریز کے نظام کو مسلط رکھنا چاہتے ہیں،اگر حکمرانوں کی زندگی اسلام کے مطابق ہوتی تووہ اخلاقی و معاشی کرپشن میں مبتلا نہ ہوتا، جب ماحو ل حرام خوری کا ہو تو ہر طرف حرام خوروں کے جتھے نظرآتے ہیں ۔