دیر کے عوام نے گونگے بہرے لوگوں کو منتخب کیا ہے،عنایت اللہ خان

57

پشاو ر(وقائع نگار خصوصی) نائب امیر جماعت اسلامی و ممبرصوبائی اسمبلی خیبرپختونخوا عنایت اللہ خان نے کہا کہ دیر کو نظرانداز نہیںہونے دیں گے اور دیر کے عوام کے حقوق کے حصول کے لیے ہر آپشن استعمال کریں گے ۔ صوبائی حکومت سے دیر کے حقوق عدالت کے ذریعے حاصل کرلیے ہیں اور اب بھی دیر کے حقوق دینے میں تاخیر کی تو وزیر اعلیٰ کو توہین عدالت کے کیس میں عدالت کے کٹہرے میں لائیں گے ۔ حکومتی اداروں کے رپورٹ کے مطابق ہر سال دس لاکھ لوگ بے روزگار ہورہے ہیں اور ایک کروڑ لوگ خط غربت کے لکیر سے نیچے جارہے ہیں ۔ ریٹائرمنٹ کی عمر 63 سال کر نے سے ہر سال مزید 30لاکھ نوجوان بے روزگار ہوں گے ۔ سوات ملاکنڈ کے ماتھے کا جھومر ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ سوات ترقی یافتہ ہو لیکن دیر کے فنڈز کو سوات منتقل نہیں ہونے دیں گے وزیر اعلیٰ سوات کے لیے مزید فنڈز کی منظوری لیں ۔ دیر کے عوام نے گونگے بہرے لوگوںکو منتخب کیا ہے جو اپنے عوام کے حق کے لیے ایک لفظ بھی نہیں بول سکتا ۔ وہ دیر میں جماعت اسلامی یوتھ کے کنونشن سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا سینٹر مشتاق احمد خان ، سابق وزیر مظفر سید ،سابق ممبر صوبائی اسمبلی اعزاز الملک افکاری اور دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا ۔عنایت اللہ خان نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملاکنڈ ڈویژن کے نوجوانوں نے ڈیڑھ ارب ڈالر ز کے شکل میں زرمبادلہ ، معدنیات ، سیاحت اور پن بجلی کی شکل میںریونیو دے رہا ہے موجودہ حکومت نے ملاکنڈ ڈویژن کوترقی سے محروم کردیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکس کے نفاذ کے لیے حکومت نے تیاریاں کی تھی ہم نے اسمبلی فلور پر آواز بلند کی اور انشاء اللہ ملاکنڈ ڈویژن میںٹیکس کے نفاذ کے خلا ف ہر فورم پر آواز بلند کریں گے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم ملاکنڈ ڈویژن کے عوام کی آوا ز بنیں گے لیکن ملاکنڈ کے عوام کو ہمارے پشت پر کھڑا ہونا ہوگا ہمارے پشت بان بننا ہوگا ۔ انہوںنے کہا کہ جن لوگوں نے پی ٹی آئی کے لوگوں کو جھولیاں بھر بھر کے ووٹ دیے تھے ، آج وہی لوگ جھولیاں اٹھا اٹھا کر بد دعائیں دے رہے ہیں۔ صرف دس مہینوں کے مختصر عرصے میں حکمرانوں نے مایوس کردیا ہے۔ عوامی توقعات اور تمام امیدیں دم توڑ چکی ہیں۔تبدیلی کا خوشنما نعرہ لگانے ولوں نے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے۔ مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہے۔ اشیا خورونوش کی خریداری عوامی قوت برداشت سے باہر ہوچکی ہے۔ حکمرانوں کے پاس کوئی عوامی ایجنڈا نہیں ہے۔ مسائل کے حل کے لیے جماعت اسلامی آخری آپشن ہے عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔