میڈیکل کالجز: اے لیول کو داخلہ، انٹر بورڈ کے طلبہ وطالبات بے دخل کرنے کی سازش

136

میڈیکل کالجز کی داخلہ پالیسی میں انٹر بورڈ کے طلبہ وطالبات کے ساتھ نہ انصافی  کی جا رہی ہے

 

حکومت سندھ نے اعلان کیا ہے کہ میڈیکل کالجو ں میں داخلے کے لیے اے لیول کے طلبہ اور طالبات کے صرف سائنس کے نمبروں پر ایگری گیٹ بنایا جائے گا اس کے برعکس انٹر بورڈ کے طلبہ طالبات کے سائنس و دیگر مضامین کے نمبروں کو ملاکر ایگری گیٹ کے طور پر قبول کیا جائے گا۔اس صورتحال سے یہ بات واضع ہو جاتی ہے

میڈیکل کالجز میں داخلہ پالیسی کو اس طرح تیا رکیا جا رہا ہے کہ جس کی مدد سے اے لیول کے طلبہ طالبات کو زیادہ سے زیادہ میڈیکل کالجز میں داخلے کو یقینی بنایا جائے حکومت سند ھ نے میڈیکل کالجو ں میں داخلے کے لیے اے لیول اور انٹر بورڈ کے لیے الگ الگ قانون بنا کر انٹر بورڈ کے طلبہ وطالبات کو میڈکل کالجوں میں داخلوں سے بے دخل کرنے کی سازش تیا رکر لی ہے ۔تفصیلات کے مطابق ایک ماہ سے زائد کو عرصہ گزرنے کے باوجود حکومت سندھ میڈیکل کالجز میں داخلہ پالیسی کو حتمی طور پر مکمل کرنے میں یکسر ناکام نظر آرہی ہے

ہر روز ایک نیا قانون بنا کر طلبہ اور طالبات کی پریشانیوں اضافہ کر رہی ہے ۔این ٹی ایس ٹیسٹ 15ستمبر کومکمل کیا جا چکاہے لیکن اب تک حکومت سندھ کی واضع پالیسی سامنے نہیں آرہی ہے۔انٹر بورڈ کے طلبہ طالبات کے حکومت سندھ سے کہا ہے اے  لیول کے طلبہ طالبات کو میڈیکل کالجز میں ایڈجسٹ کر نے کے لیے داخلہ پالیسی مختلف بنانے سے انٹر بورڈ کے طلبہ وطالبات کے ساتھ نہ انصافی ہو گی،بلکہ تمام داخلہ لینے والے  یکساں پالیسی بنائی جائےا س سلسلے  میں جسارت کوطلبہ و طالبات نے بتایا اکثرطلبہ و طالبات   کو اسکروٹنی میں دشواری کا سامنا ہے اور انٹر بورڈ کے ذرائع نے بتایا کہ اسکروٹنی کا عمل 14اکتوبر تک مکمل ہو نا ناممکن ہے