حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) وائس آف مسنگ پرسن سندھ کی جانب سے لاپتا کارکنان کو ظاہر کرنے، شہید ارشاد رانجھانی کے قتل کیس کے اہم گواہ مسعود شاہ کو گرفتار کرکے لاپتا کرنے سمیت دیگر نے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے سول سوسائٹی کے نمائندوں تاج جویو، پروفیسر امداد چانڈیو، فتاح چنا، سندو امان چانڈیو، سید علی جیلانی اور دیگر کی قیادت میں علامتی بھوک ہڑتال کی گئی۔ اس موقع پر رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ سے گرفتار کرکے لاپتا کیے گئے کارکنان پر ٹارچر کرنے کی ہم سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 20 ستمبر کے روز کراچی کے علاقے رزاق آباد سے سید مسعود شاہ کو گرفتار کرکے لاپتا کردیا گیا جو کہ شہید ارشاد رانجھانی کے واقعہ کا اہم گواہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسعود شاہ کو گرفتار کرکے لاپتا کرنے کا مقصد ارشاد رانجھانی کے خون کو ضائع کرنے کی سازش ہے اور انہیں عدالت میں گواہی دینے سے روکنے کے لیے یہ عمل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح سندھ سے شادی خان سومرو، موہن میگھواڑ، نیاز لاشاری، انصاف دایو، مرتضیٰ جونیجو اور غلام شبیر کلہوڑ و سمیت دیگر کارکنان اور شہری گزشتہ کئی سال سے لاپتا ہیں، جن کی بازیابی کے لیے ورثا سراپا احتجاج ہیں۔ انہوں نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا کہ سندھ سے گرفتار کرکے لاپتا کیے گئے قومی کارکنان اور شہریوں کو فوری آزاد کیا جائے اور اگر ان کیخلاف کوئی الزامات ہیں تو انہیں عدالتوں میں پیش کرکے کیس چلایا جائے۔