حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) ماڈل ٹرائل کرمنل کورٹ فرسٹ ایڈیشنل سیشن جج حیدرآباد احسان خان درانی کی عدالت نے اپنے دو بیٹوں کے ساتھ ملکر 21 سالہ بہو مسمات حافظہ کو تشدد کرکے بے دردی سے قتل کرنے کے مقدمے میں ملوث مجرم عبدالفتح سہتو اور اس کے دو بیٹے مجرم عبدالشکور سہتو اور عبدالقیوم سہتو کو جرم ثابت ہوجانے پر عمر قید با مشقت اور دو دو لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم سنایا جبکہ جرمانے کی عدم ادائیگی پر مجرمان کو مزید 6,6 ماہ قید کاٹنا ہوگی۔ مجرمان کیخلاف تھانہ بلدیہ پر جونیجو کالونی نزد انور ولاز قاسم آباد کے رہائشی نورالحق رند نے اپنی چھوٹی بہن 21 سالہ مسمات حافظہ کو قتل کرنے کے الزام میں تھانہ بلدیہ پر 18 مئی 2015ء کو مقدمہ درج کرایا تھا جس میں الزام لگایا تھا کہ اس کی چھوٹی بہن حافظہ کی شادی عبدالشکور سے دو سال قبل ہوئی تھی جس سے ایک بیٹا تھا مورخہ 18 مئی 2015ء کو بہن کے سسر عبدالفتاح نے بذریعہ فون کر کے بتا یا کہ تمہاری بہن گھر سے کسی کے ساتھ چلے گئی ہے جس پر وہ اپنے دیگر گھر والوں کے ہمراہ فوری طور پر بہن کے گھر پہنچا اور شک ہونے پر گھر کی تلاشی لی تو گھر میں بنائے گئے پانی کے ٹینک میں اس کی بہن حافظہ کی شدید تشدد زدہ پانی میں ڈوبی لاش ملی، اس کو یقین ہے کہ اس کی بہن کو اس کے شوہر عبدالشکور نے اپنے بھائی عبدالقیوم اور اپنے باپ عبدالفتح کے ساتھ مل کر قتل کیا ہے۔