سرینگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں دھماکے کے نتیجے میں بھارتی فوجی ہلاک ہوگیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق واقعہ شمالی کشمیر میں ضلع کپواڑہ کے علاقے نوگام میں پیش آیا ،بارودی سرنگ پھٹنے سے 2بھارتی فوجی زخمی بھی ہوئے۔ علاوہ ازیں ضلع شوپیاں میں نامعلوم افراد نے بھارتی ریاست راجستھان سے تعلق رکھنے والے ٹرک ڈرائیور کو گولی مارکر ہلاک اوراس کی گاڑی کو نذرآتش کردیا۔منگل کو مسلسل 72 ویں روز بھی کرفیو نافذ رہا جس کے نتیجے میں معمولات زندگی مفلوج رہے،سخت پابندیاں بدستور جاری ،دکانیں بند،اسکول اور دفاتر خالی اور پبلک ٹرانسپورٹ معطل ہے۔72روز سے مواصلاتی بلیک آئوٹ کے بعد قابض انتظامیہ کی طر ف سے پوسٹ پیڈ موبائل سروس کی جزوی بحالی کے چند گھنٹوں بعد ٹیکسٹ مسیج کی سروس بلاک کردی گئی ۔ادھر سرینگر کے لال چوک کے قریب واقع پرتاپ پارک میں خواتین نے بھارت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیاجسمیں معروف ماہرین تعلیم نے بھی شرکت کی ۔اس موقع پر بھارتی پولیس نے خواتین کو گھسیٹا، ان پر تشدد کیا اورمتعددخواتین کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار ہونے والی خواتین میںسابق کٹھ پتلی وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ کی بہن ثریا عبداللہ ، ان کی بیٹی صفیہ عبداللہ خان اور جموں وکشمیر کے سابق چیف جسٹس بشیر احمد خان کی اہلیہ حوا بشیر بھی شامل ہیں۔ بھارتی فوجیوں نے تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے دوران 2درجن سے زائد نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔ دوسری جانب بھارت میں 2متحرک اور فعال سماجی کارکنوں نے مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرکے اپنی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ پیش کردی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک بھی کشمیری بھارت سے خوش نہیں، ہر شخص آزادی چاہتا ہے، وادی میں پاکستان کی حمایت میں اضافہ ہورہا ہے۔خاتون وکیل نتیا راماکرشن اور سوشلسٹ نندنی سندر نے 4دن مقبوضہ کشمیر کے مختلف مقامات کا دورہ کرنے کے بعد اپنی رپورٹ تیار کی ہے جس میں دونوں سماجی کارکنوں نے دو ٹوک لفظوں میں بتایا ہے کہ وادی کے باسی نئی دہلی کے لیے اب کوئی نرم گوشہ نہیں رکھتے،مودی حکومت کے اقدامات سے فلسطین جیسے حالات پیدا ہوں گے اور ریاست کے عوام اور بھارت کی معیشت کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔دوسری جانب جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے وائس چیئرمین سلیم ہارون نے سرکاری نیوز ایجنسی اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کنٹرول لائن پر دھرنے کے مقاصد پورے ہو گئے ہیں، آج اقوام متحدہ کا وفد مظفر آباد آئے گا جسے مسئلہ کشمیر کے بارے میں یادداشت پیش کی جائے گی اور دھرنا ختم کر دیا جائے گا۔