اسلام آباد انتظامیہ کو آزادی مارچ سے متعلق فیصلہ کرنے کی ہدایت، اسلام آباد ہائیکورٹ

191

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطۃر من اللہ نے اسلام آباد انتظامیہ کو آزادی مارچ اور دھرنے سے متعلق فیصلہ کرنے کی ہدایت کردی۔

اسلام آباد ہوئیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے جمعیت علما اسلام ف کے آزادی مارچ اور دھرنے سے متعلق دائر درخواست پر سماعت کی، سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ احتجاج کسی بھی شہری کا بنیادی حق ہے، احتجاج کا حق دنیا کی کوئی عدالت ختم نہیں کر سکتی، مقامی انتطامیہ احتجاج کرنے اور نہ کرنے والوں کے حقوق کےتحفظ کو یقینی بنائے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے دھرنے سے متعلق درخوست کو نمٹاتے ہوئے کہا کہ دھرنے والوں (جے یو آئی ف ) نے چیف کمشنر سے رجوع کیا ہوا ہے، لہذا انتظامیہ اس پر فیصلہ کرے۔ عدالت نے حکم دیا کہ اسلام آباد انتظامیہ  دھرنے کی اجازت کی درخواست پر قانون کے مطابق فیصلہ کرے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ پی ٹی آئی کو 2014 میں اسی عدالت نے احتجاج کی اجازت دی، تب بھی عدالتی فیصلے  میں انتظامیہ کو کہا تھا کہ احتجاج کرنے والوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے، مقامی انتظامیہ کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ  اس بار بھی دھرنے کی درخواست کا فیصلہ کرتے ہوئے عدالتی فیصلے کو مدنظر رکھا جائے۔